گجرات میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے زرعی زمین زیر آب

newsdesk
3 Min Read

گجرات کے نواحی علاقوں میں دریائے چناب میں طغیانی کے باعث حفاظتی بند ٹوٹ گیا، جس سے کم از کم 625 ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی اور سیلابی پانی تیزی سے دیہاتوں کا رخ کرنے لگا ہے۔ اس ہنگامی صورتِ حال نے سرکاری اداروں کو فوری ایکشن لینے پر مجبور کردیا، جب کہ مقامی آبادیاں محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہی ہیں۔

کوٹ نکہ اور کوٹ غلام کے مقام پر حفاظتی بند کو گزشتہ کئی روز سے کمزور قرار دیا جا رہا تھا، تاہم مقامی لوگوں کے مطابق انتظامیہ نے بروقت مرمت کی کوئی کاروائی نہیں کی۔ ایک کاشتکار کے بقول، علاقے میں شگاف نمایاں ہو چکا تھا مگر اس کی مرمت نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے آج پانی نے سب کچھ بہا دیا ہے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے اس صورتحال کا نوٹس لیے جانے کے بعد انتظامیہ، پولیس، فوج اور ریسکیو 1122 سمیت متعدد اداروں کی ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئیں۔ کم از کم 20 گاڑیاں ہنگامی امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ ریسکیو ادارے اور فوجی جوان مقامی آبادی اور مویشیوں کا انخلا ممکن بنا رہے ہیں، تاہم بارش کے تسلسل کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

دیہات کوٹ نکہ، کوٹ غلام اور خیرانوالی کے رہائشیوں نے بتایا کہ سیلابی پانی آبادیوں کی طرف بڑھ رہا ہے اور لوگ دستیاب سامان لے کر گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ہیڈ مرالہ پر تعینات انجنیئرز نے دریائے چناب میں مسلسل بارشوں کے باعث پانی کی آمد میں اضافے کی تصدیق کی ہے اور مزید شگاف پڑنے کے خدشہ کا اظہار کیا ہے۔

مقامی کسانوں نے فوری امدادی سامان، خیموں اور مویشیوں کے لئے چارہ فراہم کیے جانے کی اپیل کی ہے تاکہ مستقبل میں مزید نقصانات سے بچا جا سکے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق شگاف کو پُر کرنے اور پانی کو روکنے کی کوششیں جاری ہیں، مگر زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ سیلابی پانی پہلے ہی سینکڑوں ایکڑ زرخیز اراضی کو نقصان پہنچا چکا ہے۔

اسی باعث کوٹ نکہ کے بند کی تباہی نے کئی کاشتکار خاندانوں کی امیدیں اور فصلیں سیلابی لہروں کی نظر کر دی ہیں اور ایک خوشیوں کا موسم اب مایوسی کا موسم بن گیا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے