پاکستان رائس روڈ شو کا پہلا ایڈیشن اکرا میں منعقد ہوا، جس میں 28 پاکستانی چاول کمپنیوں اور 150 سے زائد گھانا کے درآمد کنندگان نے شرکت کی۔ اس تقریب کا مقصد پاکستان کے چاول کی اہمیت اور مغربی افریقی غذائی تحفظ میں اس کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔
اس ایونٹ میں مہمانِ خصوصی گھانا کے وزیر برائے خوراک و زراعت ایرک اوپوکو تھے۔ انہوں نے پاکستان کی دنیا میں چوتھے بڑے چاول برآمدکنندہ ملک کی حیثیت کو سراہا۔ واضح رہے کہ پاکستان سے مالی سال 2024-25 میں 55 لاکھ ٹن چاول برآمد ہوئے جن کی مالیت 3.2 ارب ڈالر ہے۔ روڈ شو میں خصوصی طور پر باسمتی اور دیگر ملڈ رائس کی اقسام پیش کی گئیں، جو گھانا کے مقبول پکوان جیسے جولوف اور واکئے کے لیے موزوں ہیں۔
گھانا کے ریگولیٹری حکام نے درآمد کے تقاضے بھی پیش کیے، جس میں پی پی آر ایس ڈی اور ایف ڈی اے کی رہنمائی شامل رہی۔ دونوں ممالک کے حکام نے ٹیکنالوجی کے تبادلے، مشترکہ منصوبوں اور پائیدار شراکت داری کے مواقع پر زور دیا۔
اس روڈ شو کے آخر میں کاروباری اداروں کے درمیان بی ٹو بی ملاقاتیں ہوئیں، جنہیں دوطرفہ تجارت کے فروغ اور گھانا میں معیاری پاکستانی چاول کی درآمد کے ذریعے غذائی تحفظ مضبوط کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا۔
