پاکستان میں ہاسپیٹلٹی اور ٹورزم: عالمی سیاحت، پاکستان میں کردار، اور معیشت کی ترقی کا طریقہ
ندیم اقبال، پروفیسر نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد
پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو قدرتی خوبصورتی، تاریخی مقامات، اور ثقافتی تنوع کا خزانہ رکھتا ہے۔ ہاسپیٹلٹی اور ٹورزم کا شعبہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، لیکن اسے مناسب توجہ اور ترقی کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر، سیاحت ایک بڑی صنعت ہے۔ اقوام متحدہ کی عالمی سیاحت تنظیم )یو این ڈبلیو ٹی او( کے مطابق ،2024 میں عالمی سیاحت نے کورونا کی وبا سے پہلے کی سطح کو تقریباً مکمل طور پر بحال کر لیا ہے، جس میں 1.4 بلین بین الاقوامی سیاحوں نے سفر کیا۔ یہ تعداد 2023 کی نسبت 11 فیصد زیادہ ہے، اور سیاحت کی آمدنی 1.9 ٹریلین ڈالر تک پہنچی، جو عالمی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے۔ سیاحت دنیا بھر میں ملازمتیں پیدا کرتی ہے اور غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی کا ذریعہ بنتی ہے۔ پاکستان بھی اس عالمی رجحان سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، کیونکہ اس کے شمالی علاقے جیسے گلگت بلتستان، سوات، اور ہنزہ قدرتی حسن کا خزانہ ہیں، جبکہ لاہور، ٹیکسلا، اور موہنجوداڑو تاریخی سیاحت کے لیے مشہور ہیں۔
پاکستان میں ٹورزم کا کردار ابھی محدود ہے، لیکن اس کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورزم کونسل )ڈبلیو ٹی ٹی سی( کے مطابق ،2022 میں سیاحت نے پاکستان کی جی ڈی پی میں 5.9 فیصد حصہ ڈالا اور 4.2 ملین ملازمتیں پیدا کیں۔ 2022 میں سیاحوں کی اخراجات تقریباً 16 بلین ڈالر تھے، جو 2033 تک 30 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ کورونا کی وبا کے بعد، ملکی سیاحت میں اضافہ ہوا ہے، جہاں 2021 اور 2022 میں صرف خیبر پختونخوا میں 1.2 ملین سے زیادہ سیاح آئے۔ سیاحت پاکستان کی معیشت کو بڑھاوا دیتی ہے، کیونکہ یہ غیر ملکی زرمبادلہ لائے، مقامی کاروباروں کو فروغ دے، اور دیہی علاقوں میں روزگار پیدا کرتی ہے۔ مثال کے طور پر ،شمالی علاقوں میں سیاح ہوٹل، ریستوران، اور ہینڈی کرافٹ کی دکانوں کو چلاتے ہیں، جو مقامی لوگوں کی آمدنی بڑھاتے ہیں۔ تاہم، سیاحت کا جی ڈی پی میں حصہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک جیسے سری لنکا) 12 فیصد( اور نیپال )8 فیصد( سے کم ہے، جو بہتری کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔
پاکستان میں سیاحت کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا ضروری ہے، جیسے کہ سڑکیں، ہوٹل، اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات۔ ورلڈ بینک اور دیگر ادارے خیبر پختونخوا میں سیاحت کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں، جہاں سیاحت کو ماحول دوست بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔ سیکورٹی کو بہتر بنانا بھی اہم ہے، کیونکہ سیاحوں کی حفاظت سیاحت کی ترقی کی بنیاد ہے۔ ڈیجیٹل مارکیٹنگ، جیسے کہ سوشل میڈیا کمپینز اور ای-ویزا سسٹم، سیاحوں کو راغب کر سکتی ہیں۔ 2024 میں، پاکستان نے ویزا آن ارائیول کو 50 سے زیادہ ممالک تک توسیع دی، جو سیاحت کو بڑھانے میں مددگ ار ہے۔ مزید، سیاحت کو متنوع بنانا چاہیے، جیسے کہ ایکو ٹورزم، ایڈونچر ٹورزم، اور مذہبی سیاحت۔ مقامی کمیونٹیز کو شامل کر کے، جیسے کہ ہوم سٹے اور لوکل گائیڈز، سیاحت کو پائیدار بنایا جا سکتا ہے۔ حکومتی پالیسیاں، جیسے کہ ٹورزم کوڈینیشن بورڈ، بھی سیاحت کو فروغ دے رہی ہیں۔
سیاحت پاکستان کی معیشت کو کئی طریقوں سے بڑھاوا دیتی ہے۔ یہ غیر ملکی زرمبادلہ لائے، جو 2019 میں 1.1 بلین ڈالر تھا، اور ملازمتوں کی تعداد 3.8 ملین تک پہنچتی ہے۔ سیاحت مقامی کاروباروں کو فروغ دیتی ہے، جیسے کہ ہوٹل، ریستوران، اور ہینڈی کرافٹ، جو دیہی علاقوں میں غربت کم کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، گلگت بلتستان اور سوات میں سیاحت نے مقامی آمدنی بڑھائی ہے۔ سیاحت انفراسٹرکچر کی ترقی کو بھی فروغ دیتی ہے، جو دیگر شعبوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ مزید، یہ ثقافتی تبادلے کو بڑھاتی ہے اور پاکستان کی امیج کو بہتر بناتی ہے، جو سرمایہ کاری کو راغب کرتی ہے۔ 2024 میں، پاکستان کا ٹریول اینڈ ٹورزم ڈویلپمنٹ انڈیکس میں 101 واں رینک ہے، جو بہتری کی گنجائش کو ظاہر کرتا ہے۔
14 اگست، پاکستان کا یومِ آزادی، سیاحت کو فروغ دینے کا بہترین موقع ہے۔ اس دن، قومی جوش و خروش کے ساتھ تقریبات، پرچم کشائی، پریڈز، اور ثقافتی پروگرامز منعقد ہوتے ہیں۔ اسلام آباد، لاہور، اور کراچی میں فائرورکس ،لائٹ شوز، اور کنسرٹس سیاحوں کو راغب کرتے ہیں۔ یومِ آزادی سیاحت کے دروازے کھول سکتا ہے، کیونکہ یہ تقریبات پاکستان کی ثقافت اور اتحاد کو دکھاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، منارِ پاکستان اور فورٹ بالائی میں تقریبات تاریخی سیاحت کو فروغ دیتی ہیں۔ حکومت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایونٹس کا استعمال کر سکتی ہے، جیسے کہ ڈیجیٹل کمپینز اور ویزا ریلیف۔ یہ دن سیاحوں کو پاکستان کی خوبصورتی دکھانے کا موقع ہے، جو معیشت کو بڑھاوا دے سکتا ہے۔
نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد کا بی ایس فن ٹیک اینڈ ای-کامرس پروگرام کاروبار اور ٹیکنالوجی کا امتزاج ہے ،جو سیاحت کو ڈیجیٹلائز کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ پروگرام آن لائن بکنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، اور فن ٹیک کی مہارت دیتا ہے، جو ہاسپیٹلٹی اور ٹورزم کو بہتر بناتا ہے۔ طلبہ تعلیم کے دوران کمائی کر سکتے ہیں، جیسے کہ فری لانسنگ، جو معاشی خودمختاری دیتا ہے۔ صنعتی تعاون سیاحوں کی خدمات کو بہتر بناتا ہے۔ 14 اگست کے موقع پر، یہ پروگرام پاکستان کی معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے کا عہد کرتا ہے ۔
پاکستان میں ہاسپیٹلٹی اور ٹورزم کو بڑھانا معیشت کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ عالمی سیاحت کی طرح، پاکستان بھی سیاحت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، اگر بنیادی ڈھانچہ، سیکورٹی، اور مارکیٹنگ بہتر کی جائے۔ یومِ آزادی سیاحت کو فروغ دینے کا بہترین موقع ہے، جو پاکستان کو عالمی نقشے پر لائے گا۔
