اسلام آباد: پاکستان اور سویڈن نے تجارتی، تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہونے والے پاکستان-سویڈن پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے اجلاس میں دونوں ممالک کے نمائندوں نے 75 سالہ سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
اجلاس کی صدارت ممبر قومی اسمبلی محمد خان داہا نے کی جبکہ سویڈن کی سفیر الیگزینڈرا برگ وون لنڈے اور سویڈش سفارت خانے کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔ اراکین پارلیمنٹ نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے تعلیم کے شعبے میں تعاون اور عوامی روابط بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ پاکستانی اراکین نے اسکالرشپس کی تعداد میں اضافے اور دونوں ممالک کے طلبہ کی باہمی آمد و رفت کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
سویڈن کی سفیر نے تعلیمی رابطوں میں دلچسپی کو سراہا اور بتایا کہ پاکستانی طلبہ سویڈن میں فیس دینے والے بڑے غیر ملکی طلبہ گروپس میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن سے تعلیم حاصل کر کے وطن واپس جانے والے طلبہ نہ صرف نئی سوچ اور مہارتیں لاتے ہیں بلکہ ثقافتی تبادلے کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
تجارتی اور معاشی تعاون اجلاس کا ایک اور اہم موضوع تھا۔ اراکین پارلیمنٹ اور سویڈن کی سفیر نے پاکستان میں ایرکسن، ٹیٹرا پیک، وولوو، آئیکیا اور ایچ اینڈ ایم جیسی سویڈش کمپنیوں کے کردار کو سراہا۔ دونوں جانب سے آئی ٹی، ٹیلی کمیونیکیشن، ٹیکسٹائل، پیکجنگ، ٹرانسپورٹ اور صنعتی شعبوں میں مزید مواقع تلاش کرنے اور ترجیحی تجارتی معاہدوں کی تجاویز بھی زیر غور آئیں۔
ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقدامات پر بات کرتے ہوئے سویڈن کی سفیر نے "سسٹین ایبل ٹیکسٹائل پلیٹ فارم” جیسے منصوبوں کا ذکر کیا، جو پاکستان کے ٹیکسٹائل شعبے کو ماحول دوست بنانے کے لیے تشکیل دیے گئے ہیں۔ انہوں نے اس تعاون میں سویڈن کی جدت اور پائیداری کے ماڈل کو نمایاں کیا۔
اجلاس میں ویزا سہولیات کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، جس پر سویڈش وفد نے بتایا کہ اسلام آباد میں اسٹوڈنٹ، رہائش اور مختصر مدت کے ویزا کی سہولت دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ پاکستانی اراکین نے سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا استثنیٰ پر بھی بات کی، تاکہ سرکاری سطح پر وفود کی آمد و رفت آسان ہو سکے۔
انسانی حقوق کے تعاون کو بھی سراہا گیا اور پاکستان نے کشمیر سمیت حقوق کے معاملات پر سویڈن کی مستقل حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کی 75 سالہ سفارتی تعلقات پر مبنی یادگاری اشاعتوں کا تبادلہ ہوا، جن میں سیاسی، ثقافتی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ دونوں ممالک مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے۔

