پاکستانی یوٹیوب تخلیق کاروں نے ۲۰۲۵ میں نمایاں کامیابیاں درج کی ہیں جس میں مختلف سبسکرائبر سنگِ میل شامل ہیں۔ نوے ہزار سے زائد چینلز نے دس ہزار کے ہدف کو عبور کیا جبکہ تیرہ ہزار سے زائد چینلز کے سبسکرائبرز ایک لاکھ کی حد پار کر گئے۔ ایک ہزار سے زائد چینلز نے دس لاکھ یا اس سے زائد سبسکرائبرز حاصل کر کے بین الاقوامی سطح پر پاکستانی مواد کی مقبولیت کو مزید تقویت دی ہے۔رپورٹس کے مطابق پاکستانی ڈیجیٹل مواد کا ساٹھ فیصد سے زائد دیکھنے کا وقت بیرونِ ملک ناظرین پر مشتمل ہے جو بتاتا ہے کہ پاکستانی تخلیق کار عالمی ذوق کے مطابق مواد بنا رہے ہیں۔ اس تبدیل شدہ ناظرین کے رجحان نے مقامی تخلیق کاروں کو نئی اسٹریٹجی اپنانے پر مجبور کیا ہے تاکہ بین الاقوامی ناظرین تک رسائی برقرار رہے۔کنیکٹڈ ٹی وی اور بڑی سکرین پلیٹ فارمز پر طویل اور معیاری مواد کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس سے لینتھ فارمیٹ پروڈکشنز کو ترجیح مل رہی ہے۔ اس تبدیلی نے پیشہ ورانہ انداز میں کہانی سنانے اور بہتر پیداواری معیار پر زور بڑھایا ہے، اور پاکستانی مواد کو عالمی معیار کے تقاضوں کے قریب لایا ہے۔ڈرامہ ریویوز، فوڈ ولاگز، ٹریول شوز اور پوڈکاسٹس نے پاکستانی یوٹیوب کی پہچان بنائی ہے اور یہ اصناف مقامی اور غیر ملکی ناظرین دونوں میں جلد مقبول ہوئیں۔ ہر صنف نے مخصوص سامعین کو متوجہ کیا جس سے چینلز کی نمو اور انگیجمنٹ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔تعلیمی اور تفریحی مواد میں واضح اضافہ ہوا ہے جس نے مالی اور معاشی آگاہی کو فروغ دیا ہے۔ ایسے پروگرامز نے نوجوانوں میں کاروباری شعور اور خود روزگار کے طریقوں کے بارے میں معلومات پہنچائی ہیں، جس سے ڈیجیٹل معیشت میں شامل ہونے کے رجحان کو تقویت ملی ہے۔یوٹیوب نے مقامی تخلیق کاروں کے لیے روزگار اور کاروباری مواقع پیدا کیے ہیں اور پاکستانی ڈیجیٹل مواد نے عالمی مارکیٹ میں مضبوط مقام حاصل کر لیا ہے۔ مستقبل میں بھی پاکستانی یوٹیوب تخلیق کار بین الاقوامی ناظرین کے لیے متنوع اور معیاری مواد پیش کر کے اس رجحان کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
