جنیوا میں وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال اور گاوی کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مابین ملاقات میں پاکستان کی حفاظتی ٹیکہ کاری اور امیونائزیشن ترجیحات پر مفصل تبادلۂ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے گاوی کے بورڈ اجلاسوں سے قبل مشترکہ حکمتِ عملی اور موجودہ تعاون کے موثر نفاذ کے امکانات پر گفتگو کی۔اس موقع پر پاکستان میں ویکسین کوریج کو بہتر بنانے کے لیے جاری پروگراموں اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیل سے بات ہوئی اور امیونائزیشن ترجیحات کو ترجیحی بنیاد پر آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پاکستان میں حفاظتی ٹیکہ کاری کے شعبے میں جاری کوششوں کی تعریف کی اور بہتر نتائج کے لیے مشترکہ اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔وفاقی وزیرِ صحت نے گاوی کے ساتھ مضبوط شراکت داری کو سراہا اور اس تعاون کو بہتر بناتے ہوئے موثر عملی اقدامات یقینی بنانے پر زور دیا۔ صحت کے شعبے میں بہتری ہماری اولین ترجیح ہے، انہوں نے کہا کہ امیونائزیشن کوریج بڑھانے کے لیے ٹھوس حکمتِ عملیاں اپنائی جائیں گی تاکہ ہر بچے تک حفاظتی ٹیکہ پہنچ سکے۔ملاقات میں دونوں اطراف نے آئندہ تعاون اور مشترکہ منصوبہ بندی کے حوالے سے اعتماد کا اظہار کیا اور پاکستان میں حفاظتی ٹیکہ کاری کے فروغ کے لیے مستقل وابستگی کا عندیہ دیا گیا، جس سے ملک میں امیونائزیشن ترجیحات کی تکمیل میں تیزی کی توقع ہے۔
