عالمی حکومتی قرض میں دس سب سے بڑے ممالک

newsdesk
2 Min Read
۲۰۲۵ میں عالمی حکومتی قرض میں امریکہ اور چین کی برتری، دس بڑے ممالک کا جائزہ اور مالیاتی پائیداری کے مسائل پر روشنی۔

انفوگرافک کے مطابق عالمی سطح پر حکومتی قرض کا کل حجم ۱۱۱ ٹریلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور اس میں عالمی حکومتی قرض کا سب سے بڑا حصہ چند بڑی معیشتوں کے نام ہے۔ امریکہ اور چین مل کر دنیا کے حکومتی قرض کا ۵۱٫۸ فیصد حصہ رکھتے ہیں، جو ان دونوں ملکوں کی معاشی اہمیت اور طویل مدتی مالی وعدوں کی عکاسی کرتا ہے۔اس فہرست میں جاپان، برطانیہ، فرانس، اٹلی اور جرمنی جیسے ترقی یافتہ معیشتیں بھی نمایاں ہیں جو اپنے بلند قرض بہ نسبت جی ڈی پی تناسب کی وجہ سے توجہ کا مرکز ہیں۔ ان ممالک میں آبادیاتی دباؤ، وسیع سماجی اخراجات اور وبائی صورتحال کے بعد اٹھائے گئے بحالی اقدامات نے مالیاتی بوجھ میں اضافہ کیا ہے، اور یہی عوامل عالمی حکومتی قرض کے پیرائے کو شکل دے رہے ہیں۔ابھرتی ہوئی معیشتوں میں بھارت اور برازیل کا نام بھی بالا فہرست میں آتا ہے، جو بتاتا ہے کہ عالمی قرض کی تقسیم اب صرف روایتی ترقی یافتہ ممالک تک محدود نہیں رہی بلکہ عالمی منظرنامہ زیادہ پیچیدہ ہو چکا ہے۔ اس رجحان سے عالمی مالیاتی توازن اور سرکاری مالی پالیسیوں پر طویل المدتی اثرات مرتب ہوں گے۔یہ پیٹرن مالیاتی پائیداری کے بڑے چیلنجز کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ بلند قرض حکومتی خدمات، ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کے بجٹ کی بندشوں پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ ساتھ ہی عالمی مالیاتی طاقت کے توازن میں تبدیلیاں بین الاقوامی سرمایہ، شرح سود اور تجارتی تعلقات پر بھی اثر انداز ہوں گی، جس کا اثر ہر ملک بشمول پاکستان تک پہنچ سکتا ہے۔مجموعی طور پر یہ اعداد و شمار حکومتی قرض کے عالمی منظرنامے کی پیچیدگی اور مستقبل میں مالیاتی نظم و نسق کے لئے درپیش دشواریوں کی واضح تصویر پیش کرتے ہیں، اور عالمی حکومتی قرض کے بارے میں مسلسل نگرانی اور پالیسی ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے