غیرقانونی سوسائٹی کس کی حدود میں آئی ہے، کنٹونمنٹ بورڈ کے بلڈنگ انسپکٹرز کے ایک دوسرے پر الزامات، حکام نے آنکھیں بند کرلی
راولپنڈی(ندیم تنولی)راولپنڈی میں غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی جانب سے شہریوں کو لوٹنے کا سلسلہ نہ رک سکا، راولپنڈٰی کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے میں غیر قانونی ہوسنگ سوسائیٹی شاہ زین ہومز کا کام کئی ماہ سے جاری ہے، کنٹونمنٹ بورڈ کی منظوری کے بغیر ہی مذکورہ سوسائٹی نے پلاٹنگ اور روڈ انفراسٹچکر کا 80 فیصد سے زائد مکمل کرلیا، سوسائٹی کی جانب سے خریدو فروخت کی سرعام تشہیر کے باوجود کنٹونمنٹ بورڈ کے حکام کی خاموشی ادارے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، ذرائع کے مطابق زین ہومز کے نام سے بننے والی اس سوسائٹی تک پہنچنے کےلئے اپنا کوئی راستہ نہیں بلکہ اس تک پہنچنے کےلئے برٹش ہومز سے ہوکر جانا پڑتا ہے ، برٹش ہومز کا داخلی راستہ تنگ ہونے کے باعث ٹریفک جام معمول بن چکا ہے، ایسے میں زین ہومز میں پلاٹوں کی فروخت کے بعد ٹریفک کے مسائل مزید گھمبیر ہونے کا اندیشہ ہے، غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹی کے قیام پر کنٹونمنٹ بورڈ کی خاموشی کے حوالے سے کنٹونمنٹ بورڈ کا موقف جاننے کےلئے جب متعلقہ بلڈنگ انسپکٹر اعجاز سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس سوسائٹی کا علم ہے۔یہ ایک پاور فل سیاسی شخص عمر بٹ اور ان کے قریبی عزیزوں کی ہے۔ ان کے سابقہ سی ای او کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے ان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکا۔ چونکہ یہ سوسائٹی گلش سفیر میں ہے اس لئے یہ علاقہ بلڈنگ انسپکٹر رفیق کی حدود میں آتا ہے، بلڈنگ انسپکٹر رفیق سے رابطہ کیا تو ان کا موقف تھا کہ یہ سوسائٹی برٹش ہومز کے ساتھ ہےاس لئے یہ علاقہ انسپکٹر اعجاز کی حدود میں آتا ہے
تبصرے