پاکستان جاپان ثقافتی تنظیم اسلام آباد کے صدر جناب جمال شاہ اور انتظامی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ ظفر محمود مونبوکاگاکوشو سابق طلبہ تنظیمِ پاکستان کی صدارت کے لیے منتخب ہو گئے ہیں۔ اس فیصلے کو دونوں ممالک کے تعلیمی اور ثقافتی روابط مضبوط کرنے کی کوشش کے طور پر سراہا گیا ہے۔مونبوکاگاکوشو سابق طلبہ تنظیمِ پاکستان ایک معتبر ادارہ ہے جس میں تین سو (۳۰۰) سے زائد پاکستانی سکالرز، سائنسدان، ڈاکٹر، انجینئر اور مختلف شعبہ ہائے پیشہ سے وابستہ ماہرین شامل ہیں جنہوں نے جاپان میں حکومتِ جاپان کے اسکالرشپ پر ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ یہ تنظیم دوست ممالک کے درمیان علمی رابطوں اور تجربات کے تبادلے میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔ظفر محمود نے اپنی تعلیمی زندگی لاہور کی ایک ممتاز انجینئرنگ یونیورسٹی سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کر کے آغاز کیا اور بعد ازاں ۱۹۸۱ میں ناگویا یونیورسٹی، جاپان سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں ماسٹرز مکمل کیا۔ وہ طویل پیشہ ورانہ کیریئر کے حامل ہیں اور حالیہ عرصے میں پاکستان میں انجینئرنگ خدمات فراہم کرنے والی معروف کمپنی کے سربراہ رہے ہیں۔ان کے پاس تعلیمی، صنعتی اور پیشہ ورانہ شعبوں میں پچاس سال (۵۰) سے زائد تجربہ ہے جن میں سے بیس سال (۲۰) وہ جاپان میں بھی گزار چکے ہیں۔ سابقہ دور میں وہ اسی سابق طلبہ تنظیم کے صدر اور مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور جاپانی زبان و ثقافت کے فروغ میں مستقل مصروفِ عمل رہے ہیں۔جاپانی زبان کی تعلیم کے فروغ میں ان کا سب سے نمایاں اقدام دو ہزار اٹھارہ (۲۰۱۸) میں تھا جب انہوں نے جاپان کے متعلقہ اداروں کے تعاون سے پاکستان میں جاپانی زبان کی اہلیت کے امتحان کا معیار اور نظام متعارف کروایا۔ اس اقدام کے بعد سے چار ہزار (۴۰۰۰) سے زائد پاکستانی طلبہ نے یہ امتحان دیا اور کامیابی حاصل کر کے جاپان میں تعلیم و ملازمت کے نئے مواقع تک رسائی حاصل کی۔ اس عمل کو دونوں ملکوں کے عوامی روابط میں اضافہ سمجھا جاتا ہے۔ان کی خدمات کو حکومتِ جاپان نے بھی تسلیم کیا اور انہیں دو معتبر اعزازات سے نوازا گیا؛ جاپانی وزیرِ خارجہ کا تعریفی اعزاز دو ہزار اٹھارہ (۲۰۱۸) میں اور حکومتِ جاپان کا اعلیٰ امپیریل اعزاز ‘نشانِ طلوعِ آفتاب’ دو ہزار بیس (۲۰۲۰) میں دیا گیا، جن کی بنیاد دوستی اور ثقافتی روابط کے فروغ میں ان کے قابلِ ذکر تعاون پر رکھی گئی تھی۔علمی خدمات کے تناظر میں ظفر محمود جاپانی زبان میں تحریری و زبانی ماہر ہیں اور اعلیٰ سطح کا سرٹیفیکیٹ رکھتے ہیں۔ وہ ایک معروف جامعہ میں بطورِ مدعو استاد جاپانی زبان کی تدریس کرتے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ دو ہزار چار (۲۰۰۴) سے اسی شعبے میں مستقل طور پر جاپانی زبان کی تعلیم دے رہی ہیں۔پاکستان جاپان ثقافتی تنظیم اور متعلقہ حلقے توقع ظاہر کر رہے ہیں کہ ظفر محمود کی صدارت کے دوران علمی اور ثقافتی تبادلے میں مزید وسعت آئے گی اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر روابط مضبوط ہوں گے۔
