شینجیانگ کے ماحولیاتی و جغرافیائی ادارے کے وفد نے قومی ایمرجنسی سینٹر کا دورہ کیا جہاں وفد کے سربراہ پروفیسر ژو وینچیانگ اور پروفیسر ہونگ تیانہوا نے مختلف تحقیقی اور عملی شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا۔ دورے کے دوران مقامی حکام نے مرکز کی صلاحیتوں اور قومی عملدرآمدی فریم ورک کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔وفد کو قومی ایمرجنسی سینٹر کی تکنیکی اور عملی تیاریوں کے بارے میں بتایا گیا، جس میں ہنگامی ردعمل کے نظام، مانیٹرنگ کے ذرائع اور فیصلے لینے کے عمل شامل تھے۔ شرکاء نے مرکز کی روزمرہ کارروائیوں اور ملک گیر ہم آہنگی کے طریقہ کار کو قریب سے دیکھا اور سوالات کیے۔بعد ازاں ایک اندرونِ خانہ ملاقات میں جناب تنویر پراچہ، جو قومی ادارہ برائے آفات کے سینئر عہدیدار ہیں، نے ممکنہ مشترکہ منصوبوں، ریسرچ اور صلاحیت سازی کے پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں کثیر الخطرہ خطرے کے اندازے، موسمیاتی مزاحمت اور پورے ملک میں تربیتی سرگرمیوں کے موضوعات پر توجہ مبذول رہی۔دونوں فریقین نے علاقائی سائنسی تعاون، ڈیٹا کی مشترکہ رسائی اور موسمیاتی تبدیلی، خشکسالی کے رجحانات، ماحولیاتی نظام کی مضبوطی اور آفات کے خطرے میں کمی پر مشترکہ تحقیق کو اہم قرار دیا۔ گفتگو میں اس بات پر زور دیا گیا کہ باہمی معلومات کے تبادلے سے مقامی اور علاقائی سطح پر بہتر پالیسی سازی ممکن ہو گی۔پروفیسر ہونگ تیانہوا نے قومی اداروں کی شواہد پر مبنی آفات کے انتظام کی کوششوں کو سراہا اور طویل المدتی علمی شراکت، طالبعلموں کے تبادلے اور مشترکہ ماڈلنگ منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ شریک محققین نے تعلیمی اور عملی سطح پر رابطوں کو تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔چینی اکیڈمی برائے سائنس نے این ڈی ایم اے کے بروقت اقدامات اور تحقیقی پیش رفت کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ یہ باہمی تعاون پاکستان میں آفات کے خلاف مزاحمت اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں مؤثر ثابت ہوگا، جبکہ قومی ایمرجنسی سینٹر کے تجربات دونوں جانب کے مفاد میں آئیں گے۔
