عالمی بحری دن میں سمندر کے مستقبل پر سیمینار

newsdesk
2 Min Read
اسلام آباد میں عالمی بحری دن کے موقع پر سیمینار میں ماحولیاتی تحفظ، پائیدار ماہی پروری اور نوجوان شمولیت پر زور دیا گیا۔

دنِ بحریات کے سلسلے میں اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار میں قومی ادارہ برائے بحری امور نے "ہمارا سمندر، ہماری ذمہ داری، ہمارے مواقع” کے موضوع پر تبادلۂ خیال کا اہتمام کیا۔ شرکاء نے سمندری وسائل کے تحفظ، پائیدار ترقی اور نیلی معیشت کے فروغ پر زور دیا۔کمانڈر انیس خان (ریٹائرڈ) نے اپنے تجربات کے ذریعے بحری سلامتی اور سمندری امور میں درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور مقامی سطح پر مشترکہ حکمتِ عملی کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر کنور جاوید اقبال نے پائیدار ماہی پروری کے طریقوں اور ماہی گیری کے وسائل کے دیرپا تحفظ کی حکمتِ عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔ڈاکٹر فصیحہ صفدر نے موسمیاتی تبدیلی اور بلند ہوتی سمندری سطح کے اثرات پر توجہ دی اور ساحلی کمیونیٹیز کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ اسی طرح مس نیلم پری نے سمندری آلودگی کے باعث ماحولیاتی نقصان اور صفائی و نگرانی کی تجاویز پیش کیں۔ماہم ندیم ملک نے نوجوانوں کی شمولیت اور تعلیم و تربیت کے ذریعے بحری شعبے میں نوجوان قوت کو متحرک کرنے کی اہمیت پر بات کی، تاکہ آئندہ نسلیں سمندری وسائل کے ذمہ دار محافظ بن سکیں۔تقریب کے معززمہمان رب نواز، سینئر ڈائریکٹر ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ پاکستان، نے اجتماعی کوششوں اور عوامی و نجی شراکت داری کے ذریعے سمندری تحفظ کے اہداف حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ کموڈور راحیل مسعود (ریٹائرڈ)، ڈائریکٹر پروجیکٹس نیشنل ادارہ برائے بحری امور، نے پاکستان کے پائیدار بحری ترقی کے عزم کی تائید کرتے ہوئے ضروری منصوبہ بندی اور عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔سیمینار میں شرکاء نے متفقہ طور پر کہا کہ دنِ بحریات صرف علامتی طور پر نہیں بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے منایا جانا چاہیے تاکہ سمندری وسائل محفوظ رہیں، ساحلی علاقوں کی ترقی ممکن بنے اور نیلی معیشت کے مواقع سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے