عالمی روزِ تحفظِ خوراک ٢٠٢٥ پِر میر علی شاہ یونیورسٹی میں منایا گیا

newsdesk
3 Min Read
پِر میر علی شاہ یونیورسٹی میں عالمی روزِ تحفظِ خوراک ٢٠٢٥ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تحفظِ خوراک، غذائیت اور ماحولیاتی تبدیلی پر زور دیا گیا

ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی میں ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے 2025 کی تقریب — خوراک کی حفاظت، غذائیت اور موسمیاتی تبدیلی کے باہمی تعلق پر زور


راولپنڈی — انسٹیٹیوٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشنل سائنسز (IFNS)، پیر مہر علی شاہ ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی (PMAS-AAUR) کے زیر اہتمام گلوبل الائنس فار امپرووڈ نیوٹریشن (GAIN) کے تعاون سے ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے 2025 منایا گیا۔ تقریب کا مقصد خوراک کی حفاظت، غذائیت اور موسمیاتی تبدیلی کے درمیان تعلق پر آگاہی بڑھانا، نوجوانوں کو خوراک کی حفاظت کے جدید اور اختراعی طریقوں میں شامل کرنا اور اکیڈمیا، صنعت اور ریگولیٹری اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا تھا تاکہ ایک محفوظ اور پائیدار غذائی نظام تشکیل دیا جا سکے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمر الزمان نے انسٹیٹیوٹ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ خوراک کی حفاظت قومی صحت، معاشی ترقی اور پائیدار مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان محققین اور طلبہ کو بااختیار بنا کر، اور تعلیمی اداروں، صنعت اور پالیسی ساز اداروں کے درمیان مضبوط اشتراک قائم کر کے، پاکستان غذائی تحفظ کے میدان میں نمایاں پیش رفت حاصل کر سکتا ہے۔

تقریب میں ماہرین، محققین اور نوجوان نمائندگان نے شرکت کی اور زرعی پیداوار سے صارف تک خوراک کی حفاظت (Farm to Fork) کے جدید اصولوں، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور ریگولیٹری اداروں کے کردار پر تفصیلی گفتگو کی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث خوراک کے معیار، پیداوار اور رسد کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے سائنسی تحقیق اور مربوط کوششیں ناگزیر ہیں۔

نوجوان شرکاء نے مستقبل میں خوراک کے معیار کو برقرار رکھنے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور پائیدار ماڈلز کے قیام کے حوالے سے اپنی تخلیقی تجاویز اور منصوبے پیش کیے۔ تقریب نے نوجوان محققین کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا جہاں وہ پاکستان کے غذائی تحفظ اور پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) خصوصاً بھوک کا خاتمہ، صحت و بہبود اور موسمیاتی عمل کے حصول میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بن سکیں۔

وائس چانسلر ڈاکٹر قمر الزمان نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی پاکستان میں غذائی تحفظ اور پائیداری کے فروغ کے لیے نوجوانوں کو سائنسی اور عملی طور پر تیار کرنے کے مشن پر گامزن ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے