ایس پی او اور محکمۂ خواتین ترقی بلوچستان نے یو این ایف پی اے کی حمایت سے خواتین کا تحفظ، جنسیتی تشدد کی روک تھام اور قبل از وقت شادی کے خاتمے کے لیے ایک اہم معاہدہ کیا۔ یہ شراکت بلوچستان بھر میں کمزور خواتین کے لیے حفاظتی اقدامات مضبوط کرنے اور ایک شمولیتی سماج کی تشکیل کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔معاہدے کے تحت دونوں ادارے پالیسی فریم ورکس کی بہتری، جنسی و گھریلو تشدد کے متاثرین کے لیے سہولتوں تک رسائی میں اضافہ اور شواہد پر مبنی حکمتِ عملی پر مشترکہ کام کریں گے۔ تحقیق اور وکالت کے ذریعے مسائل کی نشاندہی اور حل کے لیے سفارشات تیار کی جائیں گی جبکہ گھریلو تشدد کے خلاف مربوط رہنمائی بھی ترتیب دی جائے گی۔کثیر شعبہ جاتی فریقین کے درمیان رابطہ کاری مضبوط کرنے اور عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے ذمہ دار میڈیا شمولیت پر زور دیا جائے گا، تاکہ خواتین کا تحفظ اور بچوں کے حقوق کے بارے میں معلومات وسیع پیمانے پر پہنچائی جا سکیں۔ اسی کے ساتھ سرکاری محکموں، خدمات فراہم کرنے والوں اور کمیونٹی فریقین کے لیے صلاحیت سازی اور خصوصی تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں گے تاکہ جنسیتی تشدد اور قبل از وقت شادی کے خلاف مؤثر ردِ عمل ممکن بنایا جا سکے۔تقریب میں محکمۂ خواتین ترقی کی سیکریٹری محترمہ سائرہ عطا، یو این ایف پی اے کی صوبائی ٹیم لیڈ محترمہ سعدیہ عطا، اور ایس پی او کی قومی پروگرام منیجر محترمہ رابعہ خان موجود تھیں۔ معاہدے پر دستخط ایس پی او کی جانب سے علاقائی منیجر میر احمد سمی نے اور محکمۂ خواتین ترقی کی جانب سے منیجر خواتین بحران مرکز کوئٹہ روبینہ زہری نے کیے۔حتی کہ یہ معاہدہ بلوچستان میں خواتین کا تحفظ بہتر بنانے، متاثرین کے لیے خدمات کی دستیابی کو مضبوط کرنے اور بچوں کے تحفظ کے نظام کو مؤثر بنانے کی جانب ایک عملی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے مقامی سطح پر ذمہ دارانہ حکمت عملی اور تعاون کو فروغ ملے گا۔
