وفاقی چیمبرِ تجارت و صنعت اور سمیڈا کے اشتراک سے منعقدہ انٹرنیشنل ویمن انٹرپرینیورشپ ڈے میں حکومت، تجارتی قیادت اور کاروباری حلقوں کے نمائندہ بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر معاونِ خصوصی وزیراعظم برائے صنعت ہارون اختر خان، صدر وفاقی چیمبرِ تجارت و صنعت عاطف اکرام شیخ، سمیڈا کے اعلیٰ حکام کے علاوہ نائب صدر قراة العین، طارق جدون، چیئرمین کیپٹل آفس کریم عزیز ملک اور چیئرمین کوآرڈینیشن و صدر حافظ آباد چیمبر ملک سہیل حسین بھی موجود تھے۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ خواتین صرف معاشی منظرنامے میں شریک نہیں بلکہ وہ جدت اور پائیدار ترقی کے پیچھے محرک قوت ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر واضح کیا کہ پاکستان اپنی نصف آبادی کو پیچھے چھوڑ کر ترقی نہیں کر سکتا اور ہماری معیشت کا مستقبل خواتین کی متحرک شرکت پر منحصر ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ آج خواتین قیادت میں کاروبار صنعتوں کو تبدیل کر رہی ہیں اور چیلنجز کے باوجود پاکستان کی کاروباری خواتین رکاوٹیں توڑ کر روزگار پیدا اور برانڈز تیار کر رہی ہیں، اس دوران انہوں نے خواتین کاروبار کی اہمیت پر خصوصی زور دیا۔صدرِ وفاقی چیمبر نے سمیڈا کے ساتھ اشتراک کو جاری رکھنے اور خواتین انٹرپرینیورشپ کی استعداد کار بڑھانے کے لیے تربیتی پروگرامز اور کیپیسیٹی بلڈنگ کے منصوبوں پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے نائب صدر قراة العین کی خواتین کو بااختیار بنانے میں خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ ہارون اختر خان کا وژن اور سپورٹ چھوٹے اور درمیانے کاروبار میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے حوصلہ افزا ہے۔چیف ایگزیکٹو سمیڈا نادیہ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ حکومت چھوٹے اور درمیانے اداروں کے ذریعے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قرضوں کی فراہمی، تربیت اور اسکلز ڈیولپمنٹ سے خواتین کو پائیدار روزگار اور کاروباری مواقع ملیں گے اور یہ اقدامات خواتین کی کاروباری شمولیت کو مستحکم کریں گے۔معاونِ خصوصی برائے صنعت ہارون اختر خان نے بھی خطاب میں وفاقی حکومت کی اس ذمہ داری پر زور دیا کہ خواتین کے مسائل حل کیے جائیں اور سہولیات فراہم کرکے انہیں معاشی میدان میں مضبوط بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت چھوٹے کاروباری اداروں کے ذریعے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہی ہے اور پاکستان کی نصف سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے، اس لیے ہم اپنی معیشت میں خواتین کے فعال کردار کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے دنیا بھر میں خواتین کے کردار کی مثالیں پیش کیں اور حوصلہ افزائی کی کہ خواتین متحرک کردار کے ذریعے قومی ترقی کے سفر میں بھرپور حصہ ڈالیں۔تقریب میں شریک مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خواتین کاروبار کو بااختیار بنانے کے لیے مالی سہولیات، تربیتی مواقع اور پالیسی سطح پر تسلسل ضروری ہے۔ شرکاء نے کہا کہ ایفڈرل چیمبر اور سمیڈا کے مشترکہ پروگرامز سے خواتین کی صلاحیتیں بڑھیں گی اور نئے کاروباری ماڈلز کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ تقریب نے معاشرتی اور اقتصادی سطح پر خواتین کی شمولیت کو تیز کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور متعلقہ اداروں سے مستقل تعاون کا مطالبہ سامنے رکھا۔
