وزیرآباد میں دن دہاڑے فائرنگ سے نوجوان قتل

newsdesk
4 Min Read
وزیرآباد کے گاؤں وڈالا چیمہ میں دن میں فائرنگ سے 25 سالہ نوجوان قتل، مبینہ کمانڈر تھائی لینڈ میں، ماں نے وزیراعلیٰ اور آئی جی سے تحفظ کی اپیل کی۔

وڈالہ چیما میں نوجوان کا دن دہاڑے قتل، مرکزی ملزم تھائی لینڈ سے کارروائی کروانے کا الزام

وڈالہ چیما، وزیرآباد میں دن دہاڑے فائرنگ کے ایک ہولناک واقعے میں 25 سالہ عثمان اکرم چیمہ کو گولیوں سے چھلنی کر کے قتل کر دیا گیا، جبکہ پولیس کے مطابق واردات مبینہ طور پر ایک ایسے اشتہاری ملزم کی ہدایت پر کرائی گئی جو اس وقت تھائی لینڈ میں بیٹھا ہے۔ واقعے نے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیلا دیا ہے جبکہ مقتول کی والدہ مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد حکام سے فوری تحفظ کی درخواست کر رہی ہیں۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق عثمان اکرم چیمہ اپنے گھر کے باہر کھڑا تھا جب تین مسلح حملہ آور موٹرسائیکل پر پہنچے اور اندھا دھند فائرنگ کر کے اسے موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور متعدد ہتھیاروں سے فائرنگ کرنے کے بعد چند سیکنڈ میں فرار ہو گئے۔

تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ قتل کا مرکزی ملزم احمد مرتضیٰ ہے جو متعدد سنگین مقدمات میں نامزد ہے اور ملک سے فرار ہو کر تھائی لینڈ میں مقیم ہے۔ تفتیشی افسر ہیڈ کانسٹیبل محمد فاروق کے مطابق مرکزی ملزم پہلے بھی اسی خاندان پر حملوں کے مختلف مقدمات میں نامزد تھا اور اس کی ضمانت بھی مسترد ہو چکی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسی ملزم نے بیرون ملک سے شوٹرز بھیج کر کارروائی کرائی۔

مقتول کی والدہ نسرت بی بی نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان کو پہلے بھی مقدمات واپس لینے کے لیے دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں جبکہ اب انہیں دوبارہ قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ دو افراد نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کر کے تفتیش کے نام پر ان سے 35 ہزار روپے بھی وصول کیے۔

نسرت بی بی، جو بیوہ ہیں، نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی جان کا شدید خطرہ ہے اور اگر ریاستی اداروں نے بروقت کارروائی نہ کی تو "یہ لوگ رکیں گے نہیں۔”

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کا تشدد اور دھمکیوں کا ایک طویل ریکارڈ ہے اور ماضی میں بھی سنگین نوعیت کے واقعات اسی کے گروہ سے منسوب کیے جاتے رہے ہیں۔ ان کے مطابق قتل مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا اور اس کی ہدایات بیرون ملک سے دی گئیں۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان اکرم کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تھا اور اسے صرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ وہ پہلے سے جاری مقدمات میں سچائی پر قائم رہا اور گواہی دیتا رہا۔

نسرت بی بی کا کہنا تھا: “میرا بیٹا بےگناہ تھا، مجھے انصاف چاہیے۔ خدارا کارروائی کریں، ورنہ یہ لوگ مجھے بھی مار دیں گے۔”

Read in English: Young Man Killed in Targeted Shooting as Fugitive Mastermind Allegedly Orders Hit From Abroad

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے