پانی کے شعبے میں جدید ڈیجیٹل حل کی پیشرفت

newsdesk
2 Min Read
پاکستان واٹر ویک ۲۰۲۵ میں پانی کے منصفانہ استعمال اور ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی کے لیے نیا آلہ متعارف کرایا گیا۔

پاکستان واٹر ویک ۲۰۲۵ میں پانی، توانائی، خوراک اور ماحول کے ماہرین نے ایک نشست میں شرکت کی جس کا موضوع پائیدار مستقبل اور پانی کے شعبے میں جدید ڈیجیٹل حل تھا۔ اس اجلاس میں صلاح و مشورہ کے ذریعے یہ واضح کیا گیا کہ کس طرح مختلف شعبوں کا مربوط نقطۂ نظر بہتر وسائل کے استعمال اور شفافیت میں اضافہ کرسکتا ہے۔شرکاء نے خاص طور پر پائی ڈبلیوآر جیسے ڈیجیٹل اوزاروں کا تذکرہ کیا جن سے پانی کی تقسیم میں برابری اور شفافیت لائی جاسکتی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ یہ ٹولز نہ صرف وسائل کی بہتر تقسیم میں مدد دیں گے بلکہ پانی نیکسس کے تناظر میں فیصلہ سازی کو بھی قابلِ اعتبار بنائیں گے، جس سے صوبائی سطح پر باہمی اعتماد مضبوط ہوگا۔اس موقع پر پانی کی تقسیم اور منصوبہ بندی کا آلہ بھی متعارف کرایا گیا جسے ڈاکٹر محسن حفیظ، پروفیسر جولیان ہارو، انجینئر امجد سعید، ڈاکٹر نیل لازارو اور ڈاکٹر ریچل مکڈونل نے مشترکہ طور پر پیش کیا۔ اس رونمائی کو پاکستان میں ڈیٹا پر مبنی آبی حکمرانی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا گیا اور ماہرین نے اسے آبی منصوبہ بندی میں شفافیت اور کارکردگی بڑھانے والا ٹیسٹڈ حل بتایا۔ماہرین نے زور دیا کہ پانی نیکسس کے تحت ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال نہ صرف کسانوں اور مقامی انتظامیہ کے درمیان اعتماد پیدا کرے گا بلکہ پانی کے استعمال کو زیادہ منظم اور معاشی طور پر موزوں بھی بنائے گا۔ اجلاس میں یہ تسلیم کیا گیا کہ بہتر ڈیٹا اور مشترکہ پلاننگ سے صوبوں کے مابین تنازعات کم ہوسکتے ہیں اور آبی وسائل کی منصفانہ تقسیم ممکن ہوگی۔شرکاء کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت پاکستان میں پائیدار آبی انتظام کے لیے سمت متعین کرتی ہے اور آئندہ یہ اقدامات مقامی سطح پر عملی منصوبہ بندی میں مدد دیں گے۔ پانی نیکسس کی بنیاد پر کیے جانے والے فیصلے اور نئے آلے کی فراہمی سے متوقع ہے کہ آبپاشی نظاموں میں شفافیت اور کارکردگی میں خاطرخواہ بہتری آئے گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے