اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے تعاون سے صحافیوں کو انسانی اسمگلنگ اور غیرقانونی ہجرت کی رپورٹنگ کے بارے میں پیشہ ورانہ تربیت دی گئی۔ اس ورکشاپ کا مقصد صحافیوں کو اس موضوع پر ذمے دارانہ اور اخلاقی رپورٹنگ کے اصولوں سے روشناس کرانا تھا، تاکہ وہ انسانی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ان مسائل کی کوریج کریں۔
ورکشاپ میں ملک کے نمایاں میڈیا اداروں سے وابستہ 30 سے زائد صحافیوں اور ایڈیٹرز نے شرکت کی۔ تربیتی سیشن میں اس بات پر زور دیا گیا کہ رپورٹنگ کرتے وقت متاثرین کی شناخت کا تحفظ، درست قانونی اصطلاحات کا استعمال، اور سنسنی خیزی سے گریز لازمی ہے۔ شرکاء کو ان موضوعات پر عملی کیس اسٹڈیز اور مباحثے بھی کرائے گئے، جن کے ذریعے یہ واضح ہوا کہ صحافت کس طرح عوامی شعور اور پالیسی سازی پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔
سرکردہ صحافی عون ساہی نے اس سیشن میں رہنمائی کی اور مندرجہ ذیل اہم اصولوں پر روشنی ڈالی:
* انسانی اسمگلنگ اور غیرقانونی ہجرت میں فرق، تاکہ اصطلاحات کے درست استعمال سے عوام اور حکومتی پالیسی سازوں میں الجھن پیدا نہ ہو
* متاثرین کا مرکز بنانا، یعنی بدنما زبان، غیرضروری سنسنی اور متاثرین کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز
* پاکستان کے قوانین مثلاً ’’انسدادِ انسانی اسمگلنگ ایکٹ 2018‘‘ اور ’’انسدادِ غیرقانونی ہجرت ایکٹ 2018‘‘ کا حوالہ دینا
* رپورٹنگ کو انسانی حقوق، غربت، صنفی نابرابری اور ہجرت کے سماجی زاویوں میں پیش کرنا اور منفی روایتی جملوں سے بچنا
* میڈیا کی اہمیت کو اجاگر کرنا کہ وہ عوامی رائے سازی کے ساتھ ساتھ حکومتی ترجیحات اور منظم جرائم کے خلاف اقدامات کو فروغ دے سکتا ہے
یہ اقدام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یو این او ڈی سی اور ایف آئی اے ذرائع ابلاغ کے ساتھ مل کر ایسے بیانیے تشکیل دینے کے خواہاں ہیں جو متاثرین کی عزتِ نفس کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور منظم جرائم کے خلاف معاشرتی شعور کو فروغ دیں۔ اس پروگرام کی معاونت امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا نے فراہم کی۔
مزید معلومات کے لیے متعلقہ ادارے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
