پاکستان میں منعقدہ دوسرے ڈیٹا فیسٹیول میں پاکستان میں نیدرلینڈز کے سفارت خانے کی معاونت سے اقوامِ متحدہ کا آبادیاتی پروگرام نے محکمہ شماریات پاکستان کے ساتھ مل کر حصہ لیا۔ اس پروگرام کا مرکزی موضوع مصنوعی ذہانت کے ذریعے مستقبل کے امکانات کو جاننا تھا اور اس موقع پر ڈیٹا کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔تقریب میں ایک تعمیری گفتگو کا اہتمام کیا گیا جس میں قومی مالیاتی کمیشن کے حوالے سے نئے سرے سے غور و خوض کیا گیا تاکہ آبادی، وسائل اور نمائندگی کے امور میں توازن اور عدل کو فروغ دیا جا سکے۔ اس گفتگو میں شریک شرکاء نے بتایا کہ کس طرح مصنوعی ذہانت کے ذریعے اعدادوشمار کا دانشمندانہ استعمال پالیسی سازی میں مساوات لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔دو روزہ ایونٹ کے دوران نوجوان طلبہ، ترقیاتی ماہرین اور ملاقاتی اقوامِ متحدہ کے تعاملی اسٹال پر جمع ہوئے جہاں انہیں عملی مظاہرے اور مباحثوں کے ذریعے بتایا گیا کہ شماریاتی ڈیٹا کس طرح ترقی کے ہدف طے کرنے اور شواہد پر مبنی فیصلے کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ شرکاء نے مصنوعی ذہانت کی ممکنہ اطلاقی مثالیں دیکھیں اور سوال و جواب کے ذریعہ اپنے خیالات کا تبادلہ کیا۔اس پروگرام نے ثابت کیا کہ ملک گیر سطح پر شواہد پر مبنی حکمتِ عملیاں تیار کرنے میں محکمہ شماریات اور دیگر اداروں کا ملاپ ضروری ہے۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے جمع شدہ ڈیٹا پالیسی سازوں کو آبادی اور وسائل کی مناسب نمائندگی یقینی بنانے میں رہنمائی فراہم کر سکتا ہے، اور اسی عمل کو آگے بڑھانے کے حوالے سے شرکاء نے مشترکہ دلچسپی ظاہر کی۔
