۲ نومبر ۲۰۲۵ کو راولپنڈی کی یونین کونسل ۳۱ کے مکین گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔ علاقے کا مرکزی ٹیوب ویل جو قباء مسجد کے سامنے ہے ایک ہفتے سے خراب پڑا ہے اور مرمت نہ ہونے کی وجہ سے روزمرہ کے کام متاثر ہو چکے ہیں۔علاقہ مکینوں کا الزام ہے کہ واسا انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پانی کی فراہمی معطل ہے، حالانکہ واسا ماہانہ بل باقاعدگی سے وصول کرتا ہے۔ سٹیزن ایکشن کمیٹی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے میں لوگوں نے واسا کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور فوری مرمت کا مطالبہ کیا۔مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ پانی نہ ملنے کے باعث انہیں مہنگے پرائیویٹ ٹینکروں سے پانی خریدنا پڑتا ہے اور دور دراز علاقوں سے پانی بھرنے کے لیے جانا پڑتا ہے۔ کچھ مساجد سے واسا ٹینکر ایک ہزار روپے وصول کر رہا ہے جس سے عبادت گزاروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ظہیر احمد اعوان نے کہا کہ واسا کی غفلت ناقابلِ قبول ہے اور اگر کل تک ٹیوب ویل درست نہ کیا گیا تو شہری واسا دفتر کے سامنے دھرنے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کو ریلیف تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔سٹیزن ایکشن کمیٹی اور علاقہ مکینوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں، مرکزی ٹیوب ویل بحال کروایا جائے اور نااہل منیجنگ ڈائریکٹر واسا کو عہدے سے معطل کر کے بروقت اقدامات کیے جائیں تاکہ اس مسئلے سے وابستہ پانی کی قلت ختم کی جا سکے اور عوام کو فوری ریلیف ملے۔
