اسلام آباد میں ترکی کے سفارتخانے نے علامہ اقبال کی سالگرہ کے موقع پر ایک خصوصی محفل کا انعقاد کیا جس کا عنوان "محمد اقبال، مشرق کے عظیم شاعر” رہا۔ اس نشست سے قبل یونس امرے ترک ثقافتی مرکز کی جانب سے ترتیب دی گئی تصویری نمائش "مشترکہ ہیرو” کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔نمائش کا افتتاح ترکی کے سفیر ڈاکٹر ارفان نزیروغلو نے کیا، جن کے ہمراہ خورشید احمد ندیم، رحمت للعالمین اتھارٹی کے چیئرمین؛ ذوالفقار چیمہ، اقبال کونسل کے چیئرمین؛ اور پروفیسر ڈاکٹر ہلیل توکر، پاکستان میں یونس امرے مراکز کے کوآرڈینیٹر موجود تھے۔ افتتاحی لمحات میں نمائش کی نُمایاں تصاویر اور موضوعات کو شرکائے تقریب نے قریب سے دیکھا اور تبصرے کیے۔نمائش کے بعد سفارتخانے میں منعقدہ نشست میں ڈاکٹر ارفان نزیروغلو نے ترکی اور پاکستان کے دیرینہ دوستانہ تعلقات پر زور دیا اور کہا کہ علامہ اقبال ایک ایسے مفکر اور شاعر تھے جن کے افکار نے مسلم دنیا کو فکری طور پر متاثر کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے ثقافتی اور علمی تبادلوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔خورشید احمد ندیم نے اپنے کلمات میں علامہ اقبال کی ترکی کے لیے گہری محبت اور ان کے اجتہادی نقطۂ نظر کی جانب توجہ دلائی، ساتھ ہی اقبال کے نظریات اور ترکی میں جمہوریے کے قیام کے حوالے سے ان کے فکری رابطے کا ذکر کیا۔ ذوالفقار چیمہ نے بھی علامہ اقبال کی امت کی روحانی بیداری کے لیے کوششوں کو سراہا اور اُن کے پیغام کی موجودہ معنویت پر روشنی ڈالی۔شرکائے تقریب نے اس موقعے کو پاکستان اور ترکی کے درمیان ثقافتی اور فکری تعلقات کے تسلسل کی علامت قرار دیا اور کہا کہ ایسی محافل دونوں ممالک کے باہمی احترام اور مشترکہ تاریخ کو مضبوط کرتی ہیں۔ پروگرام نے علامہ اقبال کے افکار کو دوبارہ سے زیرِ بحث لاتے ہوئے دونوں قوموں کے درمیان علمی اور ثقافتی پل استوار کرنے کی اہمیت کو واضح کیا۔
