عوامی شعبہ میں تعاون مضبوط بنانے کی پیش رفت

newsdesk
3 Min Read
ادارہ برائے چارٹرڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس اور ڈریپ کے درمیان ادویہ قیمت پالیسی، تربیت اور شفافیت پر تکنیکی گفت و شنید اور مشترکہ تجاویز پیش کی گئیں

ادارہ برائے چارٹرڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس پاکستان کے صدر مصطفیٰ قاضی نے ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبید اللہ سے ملاقات کی، جس میں ڈریپ کی تکنیکی ٹیم کے امان اللہ، ڈائریکٹر کسٹنگ و پرائسنگ اور محکمہ قیمت تعین کے افسران بھی شریک رہے۔ اس موقع پر ادارہ برائے کاسٹ اور مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس پاکستان کے ممبر کونسل کامران شہزاد بطور ڈپٹی چیف کاسٹ اکاؤنٹس آفیسر اور ڈائریکٹر تکنیکی معاونت و عملیاتی ترقی عبدالحفیظ قاضی بھی موجود تھے۔ملاقات میں ادویہ قیمت پالیسی کے جائزے پر تکنیکی اور نتیجہ خیز گفت و شنید ہوئی جس میں ضابطۂ کار اور لاگت تعین کے فریم ورک کو قومی ضروریات اور عالمی بہترین طرزعمل کے مطابق بہتر بنانے کے پہلوؤں پر زور دیا گیا۔ شرکاء نے قیمت تعین کے طریقہ کار، شفافیت اور موثر نفاذ کے لیے ضروری تکنیکی تجاویز پیش کیں تاکہ ادویہ قیمت پالیسی مستقل بنیادوں پر مضبوط ہو سکے۔بات چیت کا ایک اہم عنصر صلاحیت سازی تھا اور دونوں فریقین نے اس سلسلے میں تعاون کے مواقع پر تبادلۂ خیال کیا۔ ادارہ برائے چارٹرڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس نے اپنے ڈائریکٹر تربیتی پروگرام کے تحت تربیتی کورسز اور ورکشاپس کے ذریعے سرکاری ملازمین کی گورننس صلاحیتیں بہتر بنانے کی پیشکش کی، جسے ڈریپ نے خیرمقدم کیا اور ممکنہ مشترکہ تربیتی منصوبوں پر تربیتی خاکے تیار کرنے کی پیشرفت کا عندیہ دیا گیا۔اجلاس میں آئی سی ایم اے اور ادارہ برائے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس پاکستان کی مشترکہ کمیٹی کی ایک اہم تجویز بھی زیر غور آئی جس میں ریگولیٹرز اور سرکاری اداروں کے لیے ایک مخصوص ایوارڈ کیٹیگری بنانے کی سفارش تھی تاکہ ادارے اپنی سالانہ رپورٹس جمع کرائیں اور شفافیت، کارکردگی اور تسلسلِ بہتری کے زمرے میں ایک دوسرے سے مسابقت کر سکیں۔ اس اقدام کا مقصد عوامی اداروں میں جوابدہی اور کارکردگی کے معیار کو فروغ دینا بتایا گیا۔ڈریپ نے اس تعمیری اور تکنیکی مصروفیت کو قابل قدر قرار دیا اور مشترکہ اقدامات آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا جو مضبوط، جوابدہ اور جدید سرکاری حکمرانی کو فروغ دیں۔ مستقبل میں مشترکہ ورکنگ گروپس اور تربیتی پروگرامز کے ذریعے ادویہ قیمت پالیسی کے نفاذ اور پالیسی سازی کے عمل کو مزید تقویت دینے پر اتفاق رائے کیا گیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے