اسلام آباد میں ورلڈ بینک اور یو کے انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کے تعاون سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور حکومت پاکستان کے زیر اہتمام ’’نیشنل انٹیگریٹڈ سوشل پروٹیکشن: ڈیٹا اور سسٹمز کی ہم آہنگی‘‘ کے موضوع پر مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کی وائس چیئرپرسن جہاں آرا منظور وٹو نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں ملک میں غربت، سماجی محرومی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی مشکلات سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط، ڈیٹا پر مبنی اور جلد ردعمل دینے والے سوشل پروٹیکشن سسٹم کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
جہاں آرا منظور وٹو نے کہا کہ بین الصوبائی تعاون اب انتخاب نہیں بلکہ ایک مستحکم اور شمولیت پر مبنی پاکستان کی تعمیر کے لیے ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی وژن کے تحت ’’انٹر پروونشل سوشل پروٹیکشن فورم‘‘ قائم کیا گیا ہے، جو صوبوں کے درمیان ربط کو مضبوط بنانے، علم کے تبادلے، پالیسیوں میں ہم آہنگی اور بہترین حکمت عملی اپنانے کے لیے ایک پائیدار ادارہ جاتی پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فورم نہ صرف صوبائی تعاون کو فروغ دے گا بلکہ ایک دوسرے کے کامیاب تجربات سے سیکھنے، مؤثر اقدامات کو بڑے پیمانے پر اپنانے اور سوشل پروٹیکشن کو قومی ترجیح بنانے میں بھی مددگار ثابت ہو گا، یوں کسی کو پیچھے نہیں رہنے دیا جائے گا۔
وائس چیئرپرسن نے اجلاس کے انعقاد اور پاکستان کو مضبوط و جامع بنانے کے لیے تعاون پر ورلڈ بینک، یو کے انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور حکومت پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس کے دوران پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر پروگرامز جنید امجد نے ادارے کے جدید اقدامات اور وژن پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پختہ ڈیٹا ایکسچینج، ٹیکنالوجی سے استفادہ اور صوبوں کے درمیان تعاون کو پنجاب میں سوشل پروٹیکشن کو مضبوط بنانے کے لیے اہم قرار دیا۔
