چودہ نومبر دوہزار پچیس کو کراچی کے ساحلی مقام میں منعقدہ اختتامی تقریب کے ساتھ پانچ روزہ تربیتی پروگرام کا باقاعدہ اختتام ہوا۔ یہ تربیت بین الاداری رہنما اصول برائے صنفی تشدد کے کیس مینجمنٹ کے موضوع پر تشکیل دی گئی تھی اور اس کے انعقاد میں اقوامِ متحدہ کا آبادیاتی ادارہ اور مقامی تنظیم ایس پی او نے تکنیکی معاونت فراہم کی جبکہ محکمہ برائے خواتین سندھ کے ساتھ اشتراک عمل رہا اور برطانوی محکمہ خارجہ و ترقی کے تحت پروگرام آواز دوم نے مالی اور لوجسٹک حمایت فراہم کی۔تربیت میں شامل شرکاء کو تفصیلی تاثرات اور جانچ کے بعد درجۂ اوّل اور درجۂ دوم کے سرٹیفکیٹس سے تسلیم کیا گیا تاکہ مستقبل میں صنفی تشدد کے کیس مینجمنٹ میں معیاری خدمات کو فروغ دیا جا سکے۔ شرکاء میں یہ توقع ظاہر کی گئی کہ وہ اپنے علاقوں میں سیکھے گئے معیار اور طریق کار کو اپنانے سے متاثرہ افراد کو بہتر سہولت فراہم کریں گے اور جواب دہی کے عمل کو مستحکم کریں گے۔اس گروہ میں محکمہ برائے خواتین سندھ کے نمائندے، بین الاقوامی اور مقامی غیر سرکاری تنظیموں کے ارکان اور کمیونٹی سطح کی تنظیمیں شامل تھیں جو صوبے بھر میں خدمات انجام دیتی ہیں۔ شرکاء نے تربیتی مواد، تربیت دہندگان کی رہنمائی اور عملی مشقوں کو مفید قرار دیا اور آئندہ اس سلسلے کو جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔اختتامی کلمات جناب گولڈن مولیلو نے دیے جو سندھ آفس کے سربراہ، اقوامِ متحدہ کے آبادیاتی ادارے کی نمائندگی کر رہے تھے۔ انہوں نے اس عمل کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا، صنفی تشدد کے ضمن میں کام کرنے والوں کے لیے خود نگہداشت کی ضرورت کو اجاگر کیا اور شرکاء کو مستقبل میں ان کے اہم کردار پر مبارکباد دی۔تقریب کے اختتام پر شرکاء نے کھلے دل سے تاثرات پیش کیے جن میں تربیت دہندگان کی رہنمائی، تعاون اور آئندہ مدد کی قدر دانی نمایاں رہی۔ یہ تربیتی کورس صوبہ سندھ میں صنفی تشدد کے متاثرین کے لیے بہتر کوآرڈینیٹڈ اور حساس ردعمل کے قیام کے نقطۂ آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور شرکاء سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس عمل کو اپنی جگہوں پر مضبوط کریں گے۔
