ایک مشترکہ اجلاس میں ادارہ شارپ اور یورپی یونین کے نمائندوں نے خیبر پختونخوا کے جیل خانہ جات کے حکام کے ساتھ آئندہ مشترکہ مداخلت کے منصوبے پر تفصیلی بات چیت کی۔ اس ملاقات میں یورپی یونین کی نمائندگی میں قانون کی حکمرانی کی پہلی سیکریٹری محترمہ اونا کیلی، انسپکٹر جنرل برائے جیل خانہ جات محمد عثمان محسود اور نائب انسپکٹر جنرل جیل انسپکٹریٹ امین شعیب نے شرکت کی۔ ادارہ شارپ کی جانب سے انتظامی سربراہ مدثر جاوید، پراجیکٹ کی ہدایت کار میمونہ بتول اور قانونی منتظم منظور علی موجود تھے۔شرکاء نے منصوبہ "خیبر پختونخوا میں کمزور قیدیوں کے لیے انصاف تک رسائی اور تحفظ میں بہتری” کے اطلاقی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں قانونی معاونت کے فریم ورک، قیدیوں کے تحفظ کے طریقہ کار اور انصاف تک موثر رسائی کے عملی انتظام پر غور کیا گیا تاکہ قیدی حقوق کی بہتر پاسداری ممکن بنائی جا سکے۔مکالمے میں تربیتی سر گرمیوں اور صلاحیت سازی کی مشترکہ حکمت عملیوں پر بھی بات ہوئی تاکہ جیل عملہ اور مقامی ادارے حقوق پر مبنی مداخلتوں کے نفاذ کے لیے تیار ہوں۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قانونی امداد کے نظام کو مضبوط بنانے کے ساتھ کمیونٹی اور ادارہ جاتی تعاون سے قیدیوں کی فلاح و بہبود میں بہتری لائی جائے گی۔اجلاس میں واضح کیا گیا کہ قیدی حقوق کی حفاظت کے لیے متبادل رہنمائی، شکایتی میکانزم کی فعال کاری اور ضوابط کے مطابق حفاظتی اقدامات کی حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔ شرکاء نے کہا کہ مقامی ضروریات کے مطابق حقوق پر مبنی مداخلت اور کمیونٹی کی شرکت سے یہ پروگرام زیادہ کارگر ثابت ہوگا۔شرکاء نے آئندہ اقدامات سے متعلق فالو اپ میکانزم اور مشترکہ ورکشاپس کا شیڈول بنانے پر بھی اتفاق کیا تاکہ منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر مربوط کام ممکن بنایا جا سکے۔ قیدی حقوق کو مرکزی موضوع رکھ کر جاری تعاون کا مقصد مقامی سطح پر انصاف تک بہتر رسائی اور کمزور افراد کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
