سینیٹ مالیاتی کمیٹی نے ٹیکس اور ڈیجیٹل اثاثوں کا جائزہ

newsdesk
3 Min Read
سینیٹ مالیاتی کمیٹی نے صدارتی حکم، ایف ٹی او کے دائرہ کار اور ڈیجیٹل اثاثوں کے بل دو ہزار پچیس پر تبادلۂ خیال کیا، قانونی رائے طلب کی گئی۔

اجلاس کی صدارت سینیٹر سلیم مندویوالہ کے زیرِ اہتمام ہوئی جہاں سینیٹ مالیاتی کمیٹی نے ٹیکس انتظام اور اپیل کے طریقِ کار سے متعلق اہم امور پر تفصیلی غور کیا۔ کمیٹی میں بتایا گیا کہ سولار صدارتی حکم جو سولہ جولائی دو ہزار پچیس کو جاری کیا گیا تھا اس کے نفاذ میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے اور اس کا تعلق اشیائے خوارک کی درجہ بندی اور وفاقی ٹیکس اومبڈسمین کے دائرہ اختیار سے ہے۔ کمیٹی نے اس امر پر زور دیا کہ اومبڈسمین کے دفتر اور صدارتی حکم کا بنیادی مقصد ایک آخری اپیلتی میکانزم فراہم کرنا ہے اور اس کے فیصلوں کو چیلنج کرنے سے اس مجوزہ افادیت کو کمزور کیا جائے گا، اس لیے معاملے کے حل کے لیے اٹارنی جنرل کی قانونی رائے طلب کی جائے گی۔سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان کی جانب سے ایف بی آر کی جانب سے سینٹرز کے بارے میں مبینہ ہراسانی کے ایشو پر بھی بات ہوئی۔ چیئرمین نے سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان کو متعلقہ فورم میں زیرِ التواء اپیل کے نتائج کا انتظار کرنے کی ہدایت کی اور کمیٹی نے ٹیکس انتظام میں بے طرفی کے تحفظ پر زور دیا، یہ واضح کیا گیا کہ ریاستی اداروں کا استعمال سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔کمیٹی کو ڈیجیٹل اثاثوں کے بل دو ہزار پچیس کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ بل کا مقصد عالمی معیار کے مطابق ایک ریگولیٹری فریم ورک قائم کرنا ہے جو غلط استعمال کے خلاف حفاظتی اقدامات فراہم کرے اور نوآوری اور نوجوانوں کی معاشی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرے۔ اراکین نے زور دیا کہ یہ فریم ورک قومی ترجیحات کے مطابق ترتیب دیا جائے اور صارفین کے تحفظ، ریگولیٹری اوور لیپ، لائسنس یافتگان کی ذمہ داریاں اور موجودہ قوانین کے ساتھ تعلق کے حوالے سے سوالات اٹھائے گئے۔ کمیٹی نے نوٹ کیا کہ بعض شقیں مزید نفاست چاہتی ہیں اور اسی وجہ سے اس بل پر بات چیت آئندہ اجلاس میں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں سینیٹر عبدالقادر، سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان، سینیٹر شیری رحمٰن، سینیٹر فیصل واوڈا، سینیٹر دلاور خان، سینیٹر فاروق حمید نئک اور سینیٹر احمد خان کے علاوہ وزیرِ خزانہ و ریونیو، اٹارنی جنرل پاکستان، وزارت قانون و انصاف کے وفاقی سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ سینیٹ مالیاتی کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں قانونی رائے کا جائزہ لے کر فیصلے آگے بڑھانے کی حکمتِ عملی اختیار کرنے کا عندیہ دیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے