اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی سعودی کاروباری وفد کی آمد نے اقتصادی شراکت داری میں نئی امیدیں ا کر دی ہیں۔ شاہزادہ منصور بن محمد آل سعود کی قیادت میں آنے والے وفد نے معدنیات، توانائی، سیاحت، اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لیا۔ اس دورے کا مقصد طویل المدتی شراکت داری اور دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینا بتایا گیا۔وزیرِاعظم کے سیاحت سے رابطہ کار سردار یاسر الیاس خان نے اعزازی عشائیے میں سعودی وفد اور پاکستانی کاروباری برادری کو خوش آمدید کہا اور مثبت فضاء میں بات چیت کے ذریعے مشترکہ مواقع پر زور دیا گیا۔ عشائیے میں ملک کے سینئر سرکاری عہدیدار اور معروف کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی، جہاں تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا دیرینہ قریبی شریکِ کار ہے اور موجودہ تعاون ملک کو روزگار کے مواقع، صنعتی ترقی اور عالمی سطح پر بہتر شناخت دلانے میں مدد دے گا۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے سعودی سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں فراہم کرنے اور مشترکہ منصوبوں کو تیز رفتار تک پہنچانے کے عزم کو دوہرایا۔سعودی وفد نے خاص طور پر اطلاعاتی ٹیکنالوجی، صحت کے شعبے اور سیاحت میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی جبکہ پہلے سے طے شدہ اقتصادی فریم ورکس اور جوائنٹ وِنچر کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشترکہ منصوبے خطے میں تجارتی ربط اور اقتصادی انضمام کو فروغ دیں گے۔تقریب میں شامل مقامی کاروباری رہنماؤں نے توقع ظاہر کی کہ آنے والی سرمایہ کاری ملکی معیشت کو تقویت دے گی اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کی شبیہ میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ اس ملاقات نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعتماد اور باہمی مفادات پر مبنی تعلقات کے نئے باب کا اشارہ دیا، جس سے دونوں ملکوں کے اقتصادی مستقبل میں وسعت متوقع ہے۔
