اسلام آباد کے اے کے ایچ نیشنل سینٹر برائے دیہی ترقی میں پندرہ تا انیس ستمبر دو ہزار پچّیس کو آر ڈبلیو یو کے اساتذہ کے لیے پانچ روزہ تربیتی پروگرام منعقد کیا گیا جس کا مقصد اساتذہ کی منصوبہ تحریر اور تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانا تھا۔تربیتی سیشنز میں منصوبہ تحریر کے بنیادی پہلوؤں پر زور دیا گیا، جن میں منصوبے کے مقصد اور منطق کی وضاحت، ضرورتوں کا جامع جائزہ، اسٹیک ہولڈرز کے روابط اور شراکت داروں کے تجزیے کو عملی انداز میں سمجھایا گیا تاکہ ہر منصوبہ مقامی حالات کے مطابق موثر انداز میں ڈیزائن کیا جا سکے۔شرکاء نے منصوبہ ڈیزائن کے فریم ورکس، نتائج پر مبنی انتظام کے اصول، مالی منصوبہ بندی اور بجٹنگ کی تکنیکیں سیکھیں۔ تربیت میں تجویز کی ترتیب، کامیاب تجاویز تیار کرنے کے عملی طریقے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر خاص توجہ دی گئی، بالخصوص آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت کے آلات کے ذریعے موثر دستاویزات اور ڈیٹا اینالیسز پر عملی مشقیں کرائی گئیں۔اس پروگرام میں شامل آر ڈبلیو یو کے فیکلٹی ارکان میں ڈاکٹر امبر سرور اور ڈاکٹر جاویریہ امین بطور معاون پروفیسر، شعبہ کمپیوٹر سائنس؛ محترمہ تہریم علی بطور لیکچرار شعبہ انتظامِ کاروبار؛ محترمہ کائنات بطور لیکچرار شعبہ سوشیالوجی؛ اور محترمہ تبسم کنول بطور لیکچرار شعبہ آئی ٹی شامل تھیں۔ ان شرکاء نے عملی مشقوں اور گروپ ورک کے ذریعے منصوبہ تحریر کی مشقیں کیں اور تجاویز کی پیشکش کی تکنیکوں پر تبادلۂ خیال کیا۔آر ڈبلیو یو نے کہا کہ اس طرح کی تربیتیں اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کو فروغ دیتی ہیں جس کا براہِ راست فائدہ طلبہ کی تعلیمی کامیابی اور تحقیقی معیار میں نظر آئے گا۔ ادارہ مستقبل میں بھی منصوبہ تحریر اور ڈیجیٹل اوزاروں کے استعمال پر اضافی تربیتی مواقع فراہم کرنے کا عہد رکھتا ہے تاکہ تدریسی اور تحقیقی معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
