صحافیوں کے لیے حق معلومات ایک ایسا قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے جو نہ صرف ان کی ساکھ کو مضبوط کرتا ہے بلکہ انہیں ہتکِ عزت کے مقدمات اور دیگر قانونی خطرات سے تحفظ کا متبادل راستہ بھی دیتا ہے۔ حق معلومات کی دسترس صحافیوں کو حقیقی دستاویزات اور شواہد تک رسائی دیتی ہے جس کے ذریعے حقائق عیاں کیے جاتے ہیں اور بدعنوانی کے معاملات سامنے آتے ہیں۔اس امر کا اظہار سید سعادت جہان، ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن، خیبر پختونخوا اطلاعات کمیشن نے پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ ورکشاپ کے دوران کیا۔ ورکشاپ کا موضوع مؤثر طریقے سے حق معلومات کے استعمال اور میڈیا کی حفاظت سے متعلق تھا اور اس میں صحافیوں، میڈیا پیشہ وران، قانونی ماہرین اور وابستہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔شرکاء کو بتایا گیا کہ حق معلومات کے ذریعے حقائق کھل کر سامنے آتے ہیں اور اس عمل سے حکام کو جوابدہ ٹھہرانا ممکن ہوتا ہے، جو ایک حقیقی جمہوریت کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحافی جب شواہد پر مبنی رپورٹنگ کریں گے تو ان کی رپورٹنگ کی ساکھ بڑھے گی اور قانونی چیلنجز میں آسانی سے دفاع ممکن ہوگا۔کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے شرکاء کے سوالات کے جواب میں بتایا کہ خیبر پختونخوا اطلاعات کمیشن عوام میں حق معلومات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ہر ممکن پلیٹ فارم استعمال کر رہا ہے اور غیر تعمیل کی صورت میں شہری اور صحافی آسانی سے شکایات درج کرا سکتے ہیں۔ کمیشن کی آن لائن شکایت کی سہولت نے درخواست دہندگان کے لیے رسائی کو سہل بنا دیا ہے۔ورکشاپ پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی مسلسل کوششوں کا حصہ تھی جس کا مقصد صحافیوں کو حق معلومات کے قوانین سے روشناس کرانا اور انہیں مؤثر استعمال کے اوزار فراہم کرنا ہے تاکہ میڈیا کی حفاظت اور شفافیت کے فروغ کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ گفت و شنید کے مواقع پیدا کیے جائیں۔
