راولپنڈی خواتین یونیورسٹی میں یومِ سیاہ کشمیر پروگرام

newsdesk
2 Min Read
۲۷ اکتوبر ۲۰۲۵ کو راولپنڈی خواتین یونیورسٹی میں منعقدہ سیشن میں مسئلہ کشمیر اور نوجوانوں کے کردار پر زور دیا گیا اور یکجہتی مارچ ہوا۔

۲۷ اکتوبر ۲۰۲۵ کو راولپنڈی خواتین یونیورسٹی کی ادبی و مباحثاتی انجمن نے ڈائریکٹوریٹ برائے امورِطلبہ کے اشتراک سے یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر "مسئلہ کشمیر اور پاکستانی نوجوان” کے عنوان سے ایک نشست منعقد کی۔ اس پروگرام کا مقصد کشمیری عوام کی تاریخی ناانصافیوں اور انسانی بحران پر روشنی ڈالنا اور نوجوانوں کو امن و انصاف کے لیے متحرک کرنا تھا۔مہمانِ خصوصی ڈاکٹر ولید رسول، کمیشن برائے اعلیٰ تعلیم کے اکیڈمک و تحقیقی نگران، نے تقاریر میں مسئلہ کشمیر کی تاریخی جہتوں، مقامی آبادی پر غیرقانونی قبضے کے اثرات اور انسانی المیہ کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے کشمیری عوام کی پائیدار مزاحمت اور صبر کو سراہتے ہوئے بین الاقوامی انصاف کی ضرورت پر زور دیا۔ڈاکٹر ولید رسول نے نوجوانوں کی حساسیت اور فعال شمولیت کو اہم قرار دیا اور کہا کہ نوجوان امن، انصاف اور انسانی حقوق کے لیے اپنے کردار سے مسئلہ کشمیر کو روشنی میں رکھ سکتے ہیں۔ اس دوران شرکاء نے سوالات کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کی روزمرہ مشکلات اور انسانی حقوق کے چیلنجز پر گفتگو کی، جس میں مسئلہ کشمیر بارہا زیرِ بحث رہا۔تقریب کا اختتام ایک پرامن یکجہتی مارچ کے ساتھ ہوا جس نے جموں و کشمیر کے عوام کے حقِ خودارادیت میں راولپنڈی خواتین یونیورسٹی کی مکمل حمایت کو اجاگر کیا۔ شریک طلبہ و طالبات اور منتظمین نے یکساں طور پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے شعور بیدار کرنے اور بین الاقوامی ضمیر تک پیغام پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔اس پروگرام نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر میں نوجوانوں کا کردار نہایت معنی خیز ہے اور تعلیمی ادارے اس میں اہم پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔ راولپنڈی خواتین یونیورسٹی کے اس اقدام نے مقامی سطح پر یکجہتی کو تقویت دی اور مسئلہ کشمیر کے حقوق انسانی اور سیاسی پہلوؤں کو اجاگر کیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے