راولپنڈی میں تین سال سے بند پانی کی ٹینکیاں

newsdesk
3 Min Read
یونین کونسل ۴۳ میں ۴۲ ملین کی لاگت سے بنائی گئی ٹینکیاں تین سال سے بند، واٰسا حکام کی غفلت پر شہری سراپا احتجاج کی دھمکی

یونین کونسل ۴۳ ڈھوک کھبہ میں ۴۲ ملین کی لاگت سے تعمیر ہونے والی اوورہیڈ اور زیرِ زمین پانی کی ٹینکیاں گزشتہ تین سال سے بند پڑی ہیں اور مقامی باشندوں کو بلا تعطل پانی کی فراہمی کا مسئلہ برقرار ہے۔ مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ مشینری، والوز اور پائپنج پر زنگ لگ چکا ہے اور کئی جگہ پائپ خراب ہو چکے ہیں جس کے باعث پانی کی ٹینکیوں کا نظام فعال نہیں ہو سکا۔یہ ٹینکیاں سابق رکن اسمبلی چوہدری عدنان کے ترقیاتی فنڈز سے ۲۰۲۲ میں مکمل کی گئی تھیں تاہم واٰسا حکام تاحال انہیں چالو نہیں کر سکے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ واٰسا نئے منصوبوں پر تو کام کر رہا ہے مگر مکمل شدہ منصوبوں کو عوام کے لیے فعال کرنے میں غفلت برتی جا رہی ہے۔ اس صورتحال نے علاقے میں شدید ذہنی اور معیشتی تکلیف پیدا کر دی ہے۔ظہیر احمد اعوان، جو شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ہیں، نے شارجہ گراؤنڈ قبرستان میں نئی تعمیر شدہ ٹینکی کے دورے کے موقع پر اہل علاقہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی متعدد مرتبہ نشاندہی کی گئی مگر واٰسا کے حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پانی کی ٹینکیاں مقامی آبادی کی بنیادی ضرورت ہیں اور ان کی بندش ناقابلِ قبول ہے۔شہریوں کے مطابق مقامی مطالبے پر یہ اوورہیڈ اور زیرِ زمین ٹینکیاں بنوائی گئیں تاکہ مستقل پانی کی فراہمی ممکن ہو مگر چار سال گزر جانے کے باوجود واٰسا کی غفلت سے یہ منصوبے فعال نہیں ہوئے۔ مشینری اور والوز کی حالت بتاتی ہے کہ ناکامی صرف تاخیر نہیں بلکہ سنجیدہ لاپرواہی کا ثبوت ہے۔ظہیر اعوان نے متنبہ کیا کہ اگر واٰسا حکام نے فوری طور پر یہ پانی کی ٹینکیاں چالو نہ کیں تو اہل علاقہ احتجاجی تحریک چلائیں گے اور صوبائی سطح پر مسئلے کو اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی مطالبہ کیا کہ واٰسا حکام کی مجرمانہ غفلت پر کارروائی کی جائے اور مکمل شدہ منصوبوں کو عوام کے فائدے کے لیے فوری فعال کیا جائے تاکہ مقامی باسی براہِ راست پانی کی فراہمی سے محروم نہ رہیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے