راولپنڈی خواتین یونیورسٹی کے شعبۂ فنونِ لطیفہ نے فاطمہ جناح خواتین یونیورسٹی کے شعبۂ کمپیوٹر آرٹس اور پنجاب ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کے تعاون سے ایک پوسٹر مقابلہ منعقد کیا جس کا موضوع پولیو کا خاتمہ اور صحتِ عامہ کی اہمیت تھا۔ یہ پروگرام اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف میں شامل صحت و بہبود کے مقصد کے تحت منعقد کیا گیا تاکہ نوجوان نسل کو عوامی صحت کے فروغ میں شامل کیا جا سکے۔تقریب کا آغاز پروفیسر ڈاکٹر روح الامین، صدر شعبۂ انگریزی و فنونِ لطیفہ نے کیا جبکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے سربراہ ڈاکٹر احسان غنی مہمانِ خصوصی تھے۔ ڈاکٹر احسان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیو کے روکتھام کے لیے حفاظتی ٹیکے مکمل طور پر محفوظ ہیں اور اس مہم کے تحت اس سال چھ لاکھ پچاس ہزار بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیو کا خاتمہ صحتِ عامہ کا بنیادی ہدف ہے اور اس کے لیے معاشرے کے ہر طبقے کی شرکت ضروری ہے۔تقریب میں مجموعی طور پر ستائیس نمونوں کو فائنل لسٹ میں شامل کیا گیا۔ پہلی پوزیشن فاطمہ نوید کو دی گئی جو فاطمہ جناح خواتین یونیورسٹی کی نمائندہ تھیں۔ دوسری پوزیشن جویریہ اقلِیم نے حاصل کی جبکہ تیسری پوزیشن ایمان آصف کے حصے میں آئی۔ رنرز اپ کے طور پر شایان اقبال اور اجوا ندیم کو تسلیم کیا گیا۔ یہ مقابلہ طالبات و طالبات دونوں میں عوامی شعور بیدار کرنے کا ذریعہ ثابت ہوا اور تخلیقی طور پر پولیو کا خاتمہ کے پیغام کو سامنے لایا گیا۔انعامات اور سرٹیفیکیٹس کی تقسیم کے فرائض ڈاکٹر احسان غنی اور پروفیسر ڈاکٹر روح الامین نے انجام دیے۔ دیگر معزز مہمانوں میں محترمہ انعم عیسیٰ قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر سے اور مسٹر نوشروان خان بطور نمائندہ روٹری کلب شریکِ تقریب تھے۔ مہمانانِ خصوصی نے نوجوانوں کی شرکت اور آرٹس کے ذریعے شعور اجاگر کرنے کی کاوشوں کو سراہا۔مقابلے کا اہم مقصد نوجوانوں کو پولیو کا خاتمہ کے بارے میں باشعور بنانا اور صحت عامہ میں حصہ داری کو فروغ دینا تھا۔ اس طرح کے پروگرامز نہ صرف شعور میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ معاشرتی سطح پر ویکسینیشن اور حفاظتی اقدامات کو تقویت دیتے ہیں، جو بالآخر پولیو کا خاتمہ کے قومی ہدف کی جانب مثبت قدم ہے۔
