قومی ورثہ و ثقافت کے فروغ میں اداروں کا کلیدی کردار

newsdesk
4 Min Read

اسلام آباد میں وزارت قومی ورثہ و ثقافت کے ماتحت اداروں کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی ورثہ و ثقافت کو اپنی کارکردگی اور سرگرمیوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس اجلاس میں مختلف اداروں کے سربراہان، وفاقی وزیر اورنگزیب خان کھچی اور کمیٹی کی چیئرپرسن سیدہ نوشین افتخار سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جب کہ کراچی اور لاہور سے سربراہان نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد ملک کی ثقافت کو فروغ دینے، نوجوانوں اور بچوں میں ادب و فنون کی دلچسپی بڑھانے اور اداروں کی مجموعی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات زیر بحث لانا تھا۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ لوک ورثہ میں رواں سال ایک بڑا لوک میلہ منعقد ہوگا جس میں نوجوانوں اور عوام کو مقامی ثقافت سے جوڑنے کے لیے خصوصی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ ڈاکٹر وقاص نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس طرح کے پروگرام نوجوانوں کو اپنی تہذیبی جڑوں سے روشناس کرانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ پاکستان کے فنکاروں کی تخلیقات کو عالمی سطح پر بھی اجاگر کیا جا رہا ہے اور دنیا کے مختلف ممالک میں پاکستانی فن اور ثقافت کی نمائندگی کے لیے پویلین قائم کیے جا رہے ہیں۔ حال ہی میں قطر میں ہونے والی بین الاقوامی "منظر نمائش” میں پاکستانی فنکاروں بالخصوص ڈانسرز کی کارکردگی کو بھرپور پذیرائی ملی۔

قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن سیدہ نوشین افتخار نے اسکولوں کے بچوں کو فنون لطیفہ اور ادب سے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا، جسے وفاقی وزیر نے سراہا۔ پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز کی سربراہ ڈاکٹر نجیبہ عارف نے اجلاس کو بتایا کہ ادارہ ملک کی تمام زبانوں میں ادبی رسائل شائع کر رہا ہے، ایک لٹریری میوزیم قائم کیا گیا ہے اور نوجوان طبقے کو ادب سے قریب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اجلاس کے دوران اقبالیات کے فروغ کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر اورنگزیب کھچی نے بتایا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے اقبال کے افکار کے فروغ کے لیے بجٹ مختص کیا تھا اور اب ادارہ مختلف پروگرامز کے ذریعے نوجوانوں کو اقبال کی تعلیمات اور فکر سے روشناس کرا رہا ہے۔

وزارت قومی ورثہ و ثقافت کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ وزارت پاکستان کی اصل شناخت ہے اور وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ڈاؤن سائزنگ کے فیصلے کو مؤخر کیا، جس سے اداروں کو اپنا کام بہتر کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے زور دیا کہ ادارے اپنی کارکردگی سے اپنی اہمیت ثابت کریں اور افرادی قوت میں کمی کے خدشے کو دور کیا جائے۔

آخر میں چیئرپرسن کمیٹی سیدہ نوشین افتخار نے یقین دلایا کہ وہ وفاقی وزیر کے ساتھ مل کر نوجوانوں کی تعلیم، ثقافت اور ادب کے فروغ کے لیے بھرپور عملی اقدامات کریں گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ کمیٹی اجلاسوں میں تمام ادارے بھرپور تیاری کے ساتھ شریک ہوں تاکہ سنجیدہ پیش رفت کو یقینی بنایا جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے