پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ توانائی پنجاب نے اے ڈی پی منصوبے کے تحت کاروباری قواعد کو خودکار کرنے کے لئے باہمی معاہدہ کیا ہے۔ اس عمل کا مقصد محکمہ کے دفاتر میں جاری کردہ نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ، ای ٹیسٹ رپورٹس اور دورانیہ وار معائنہ رپورٹس کی فراہمی کو ڈیجیٹل بنانا ہے تاکہ عوامی کاروباری برادری کو سہولت فراہم کی جا سکے۔تقریب میں بورڈ کے ای گورننس سربراہ ساجد لطیف نے صدارت کی جبکہ معاہدہ بورڈ کی ترقی اور حصولیابی کے ڈائریکٹر عطا الرحمٰن اور محکمہ توانائی پنجاب کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل ظفر عباس نے باہمی دستخط کر کے نیا نظام متعارف کرایا۔ اس موقع پر بورڈ کے جوائنٹ ڈائریکٹر اشفاق جٹ اور مینیجر کوالٹی ایشورنس و تربیت عمر جاوید بھی موجود تھے، جب کہ محکمہ توانائی کے چیف انجینئر محمد یاسین، ڈائریکٹر ٹیکنیکل اقبال طاہر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل عظیم ساجد نے بھی شرکت کی۔معاہدے کے مطابق یہ اقدام مخصوص طور پر دفتر چیف انجینئر پاور سے متعلق کاروباری قواعد کی خودکاری پر مرکوز ہے اور نظام کے ذریعے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ کی دستیابی کا عمل تیز اور شفاف بنایا جائے گا۔ اس کا ایک اہم حصہ ای ٹیسٹ رپورٹس اور دورانیہ وار معائنہ رپورٹس کا الیکٹرونک اجرا بھی ہے تاکہ فزیکل کاغذی کارروائی کم سے کم ہو اور عملدرآمد میں شفافیت آئے۔اس منصوبے میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بطور تکنیکی پارٹنر ذمہ دار ہوگا، جو نظام کی تیاری، نفاذ اور بعد از نفاذ مینجمنٹ سنبھالے گا۔ بورڈ کا کردار ٹیکنالوجی ڈیزائن، سسٹم انسٹیلیشن اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے لیے تربیتی سہولتوں کی فراہمی تک محیط ہوگا؛ تاکہ قوانین کی خودکاری کے فوائد پورے صوبے میں یکساں طور پر محسوس کیے جا سکیں۔معاہدے کے تحت تیار شدہ نظام کو پنجاب کی تمام بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں میں نافذ کیا جائے گا تاکہ نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ اور ای ٹیسٹ رپورٹس کی یکجا اور مربوط ڈیجیٹل سروس دستیاب ہو سکے۔ اس اقدام سے کاروباری عمل میں رفتار، شفافیت اور شہریوں کے لیے سہولت میں واضح اضافہ متوقع ہے، اور توانائی کے شعبے میں قوانین کی خودکاری ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
