بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں پہاڑوں کے عالمی دن کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

newsdesk
3 Min Read
راولپنڈی میں منعقدہ سیمینار میں ماہرین نے پاکستان کی پہاڑی نباتات کی اہمیت اور تحفظ کے لیے پائیدار حکمتِ عملیوں پر زور دیا۔

بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں پہاڑوں کے عالمی دن کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس کا موضوع "پہاڑی نباتات کا تحفظ” تھا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی سابق وائس چانسلر شیخ ایاز یونیورسٹی اور سابق رکن ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پروفیسر ڈاکٹر جی رضا بھٹی تھے۔ یہ تقریب یونیورسٹی کے شعبہ باٹنی اور اورک کے اشتراک سے منعقد ہوئی، جس میں ممتاز ماہرینِ نباتات، سائنس دانوں اور ماحولیاتی ماہرین نے شرکت کی۔

ڈین فیکلٹی آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر رحمت اللہ قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے پہاڑی ماحولیاتی نظام ملکی نباتاتی تنوع کا سب سے بڑا ذخیرہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تقریباً چھ ہزار اقسام کے پھول دار پودے پائے جاتے ہیں، جن میں سے تقریباً پانچ سو اقسام صرف پاکستان کے پہاڑی سلسلوں ہمالیہ، قراقرم اور ہندوکش تک محدود ہیں۔ پروفیسر قریشی نے کہا کہ پہاڑوں کا عالمی دن منانے کا مقصد ہمیں اس بات کی یاد دہانی کرانا ہے کہ قدرتی وسائل کے تحفظ کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے یہ ورثہ محفوظ رکھا جا سکے۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی سابق وائس چانسلر شیخ ایاز یونیورسٹی اور سابق رکن ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پروفیسر ڈاکٹر جی رضا بھٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ زمین کا حیاتیاتی نظام تیزی سے غیر پائیدار انسانی سرگرمیوں، ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی مساکن کی تباہی سے خطرات کا شکار ہے۔ انہوں نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جامعات میں قائم بوٹینکل فارڈنز اور ہربیریم تعلیم و تحقیق کے ساتھ ساتھ تحفظِ ماحول کے لیے بھی نہایت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر محمود ناصر، سابق انسپکٹر جنرل فارسٹ، نے بطور کلیدی مقرر خطاب کرتے ہوئے جنگلات کے انتظام و تحفظ میں اپنے طویل تجربے کی روشنی میں گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار جنگلاتی نظم و نسق، مقامی برادریوں کی شمولیت اور ماحولیاتی پالیسیوں میں تسلسل حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے بنیادی عوامل ہیں۔ ڈاکٹر ناصر نے محکمہ جنگلات کے کردار کو بھی سراہا جو پاکستان کے قدرتی ورثے کے تحفظ میں صفِ اوّل کا ادارہ ہے۔

سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے پہاڑی نباتات کے تحفظ اور ماحولیاتی استحکام کے فروغ کے لیے جدید حکمتِ عملیوں پر غور و خوض کیا۔ تقریب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بارانی یونیورسٹی تحقیق، آگاہی اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ پر اپنے علمی و تحقیقی کردار کو مزید مضبوط بناتی رہے گی۔

Read in English: Seminar on International Mountain Day held at PMAS-AAUR

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے