پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے) میں نوجوان فنکاروں کی تیسری نمائش "شیئرڈ ڈسٹنسز” کا رنگا رنگ آغاز ہوگیا، جس کا افتتاح وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب خان کھچی نے کیا۔ اس اہم موقع پر مراکش کے سفیر بھی شریک ہوئے۔ نمائش میں جڑواں شہروں کے نمایاں تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے چالیس سے زائد نوجوان فنکاروں کے فن پارے پیش کیے گئے ہیں۔
یہ نمائش کیوریٹر نور فاطمہ کی نگرانی میں ترتیب دی گئی ہے، جس میں نیشنل کالج آف آرٹس، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، راولپنڈی ویمن یونیورسٹی اور کامسیٹس یونیورسٹی کے طلبہ نے شرکت کی ہے۔ فنکاروں نے مصوری، پرنٹ میکنگ، مجسمہ سازی، منی ایچر اور انسٹالیشن آرٹ کے منفرد انداز میں ایسے موضوعات کو اجاگر کیا ہے جن میں موجودگی اور غیر موجودگی، قربت اور فاصلہ، یادداشت کی لچک، اور جذباتی تجربات شامل ہیں۔
فن پاروں میں نوجوان فنکاروں نے خواہش، صبر، تبدیلی اور یادداشت جیسے احساسات کو تخلیقی انداز میں پیش کیا ہے، جو موجودہ سماجی منظرنامے میں انسانی تعلقات کی نزاکت اور بدلتے رنگوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ نمائش میں نمایاں فنکاروں میں امنہ وجاہت، اریبہ نعیم، فاطمہ خان، حزافہ عاصم، مشعل محسود، ندا زینب، صالحہ نسیم، سمرین رحمان، طیبہ قریشی، زکیہ عرفان خان اور زینب اکرم شامل ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اورنگزیب خان کھچی نے پی این سی اے کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نوجوان فنکاروں کو قومی پلیٹ فارم فراہم کر کے اُن کی حوصلہ افزائی اور ملک کے ثقافتی ورثے کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے نوجوان فنکاروں کی محنت اور تخلیقی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے ملک کی تہذیبی شناخت کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
نمائش پی این سی اے کی گیلری نمبر 5 اور 6 میں جاری ہے، جہاں شائقین صبح 10 بجے سے دوپہر 4 بجے تک فن پارے دیکھ سکتے ہیں۔ ہفتہ کے روز نمائش بند رہے گی۔
