پانچ بڑی دوا ساز کمپنیاں پاکستان سے آپریشن منتقل کر رہی ہیں

newsdesk
2 Min Read
قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ پچھلے تین سالوں میں پانچ بڑی دوا ساز کمپنیاں آپریشن منتقل کر رہی ہیں، پیداوار نئی مقامی ملکیت کے تحت جاری رہے گی۔

پچھلے تین سالوں میں ملک میں طبی صنعت کے اہم موڑ کے حوالے سے پانچ بڑی دوا ساز کمپنیاں اپنے مینوفیکچرنگ آپریشنز منتقل کر رہی ہیں، یہ اطلاع وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال نے قومی اسمبلی میں دی۔ وزیر نے واضح کیا کہ یہ منتقلیاں بندش نہیں بلکہ عالمی کاروباری حکمتِ عملی کے تحت کی جانے والی ڈیوائس ہیں اور ضروری ادویات کی فراہمی نئی مقامی ملکیت کے تحت جاری رہے گی۔متاثرہ اداروں میں بائر کا لاہور یونٹ، آئی سی آئی پاکستان کے متعدد شہروں میں آپریشنز، سینوفی ایونٹس کا کورنگی پلانٹ، فائزر کی ایس۔آئی۔ٹی۔ای کراچی سائٹ اور نووارٹس کی ویسٹ وہارف فیسلٹی شامل ہیں۔ اس ترتیب میں ہر جگہ پیداوار کی لائنوں کو فعال رکھنے کی بات کی گئی ہے تاکہ مقامی مریضوں کو ادویات کی رسد متاثر نہ ہو۔وزیرِ صحت نے کہا کہ یہ اقدامات آپریشنز کی بہتر تنظیم اور کارکردگی کی خاطر ہیں اور نہ کہ بندش کے ارادے کے مظہر۔ دوا ساز کمپنیاں اپنی عالمی پالیسیوں کے تحت مقامی آپریشنز کو نئے مالکان کے ہاتھ میں منتقل کر کے پیداوار برقرار رکھنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں، تاکہ طبی فراہمی میں خلل آنے سے بچا جا سکے۔فائزر کے مقامی اثاثے دو ہزار چوبیس میں لکی کور انڈسٹریز نے خریدے اور اس نے پاکستان میں دوا سازی کے شعبے کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔ بائر نے بھی کہا ہے کہ وہ پاکستان میں صحت اور صارفین کی مصنوعات کے شعبوں کے ساتھ زرعی سائنس کے شعبے میں متحرک ہے اور اپنی ضروری خدمات جاری رکھے گا۔حکومت کے بقول یہ حکمتِ عملی کی تبدیلیاں اس امر کی عکاسی کرتی ہیں کہ بین الاقوامی ادارے اپنے مقامی آپریشنز کو عالمی منظرنامے کے مطابق نئے سرے سے ترتیب دے رہے ہیں، اور اس عمل میں دوا ساز کمپنیاں، ملکی صنعت اور عوامی صحت تینوں کا تحفظ اور فروغ بنیادی توجہ رہے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے