پی سی آر ڈبلیو آر کی خودکار زیرِ زمین آب نگرانی کی منظوری

newsdesk
4 Min Read
کوریائی ایجنسی نے پی سی آر ڈبلیو آر کے زیرِ زمین خودکار آب نگرانی منصوبے کی منظوری دے دی، نفاذ سنہ ۲۰۲۶ سے ۲۰۳۲ تک ہوگا۔

کوریائی بین الاقوامی تعاون ایجنسی نے پاکستان کونسل برائے تحقیقِ آبی وسائل کی قیادت میں تیار کردہ منصوبے کو منظوری دے دی ہے جس کا مقصد ادارے کے تحقیقی بنیادی ڈھانچے میں جدیدی اور مربوط آبی وسائل کے انتظام کی صلاحیت میں اضافہ ہے۔ اس منظوری کے تحت اسلام آباد اور سندھ میں خودکار زیرِ زمین نگرانی نظام قائم کیا جائے گا جو حقیقی وقت میں زیرِ زمین سطح آب اور معیارِ آب کی مسلسل نگرانی ممکن بنائے گا۔منصوبہ پاکستان اور کوریہ کے اشتراکِ عمل کے تحت پاکستان–کوریہ شراکت پروگرام کے فریم ورک میں شامل ہے اور تین تفصیلی فیزیبلٹی جائزوں کے بعد حتمی منظوری ملی۔ منصوبے کا دورانیہ سنہ ۲۰۲۶ سے ۲۰۳۲ تک مقرر کیا گیا ہے جبکہ متوقع لاگت تقریباً پندرہ ملین امریکی ڈالر تک بتائی گئی ہے۔خودکار زیرِ زمین نگرانی نظام سے متعلق ڈیٹا پالیسی سازوں اور پانی کے منتظمین کو حقیقی وقت میں معلومات میسر ہوں گی جس سے پائیدار آبی وسائل کے انتظام کے فیصلے موثر انداز میں کئے جا سکیں گے۔ اس نظام کے ذریعے سطحِ آب میں تبدیلی، آبی معیار میں اتار چڑھاؤ اور طویل مدتی رجحانات کا باقاعدہ تجزیہ ممکن ہوگا، جس سے زرعی، شہری اور صنعتی پانی کے استعمال کی منصوبہ بندی میں رہنمائی ملے گی۔منصوبے میں بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ صلاحیت سازی اور تحقیقی اجزاء بھی شامل ہیں۔ پاکستان کونسل برائے تحقیقِ آبی وسائل کے ماہرین کو جدید زیرِ زمین آب اور معیارِ آب کی ماڈلنگ تکنیکوں میں تربیت دی جائے گی۔ کوریائی ایجنسی نے چار اعلیٰ تعلیمی وظائف کی منظوری بھی دی ہے جن میں دو ڈاکٹریٹ اور دو ماسٹر ڈگری کے وظائف شامل ہیں جو کوریائی جامعات میں دستیاب ہوں گے، اس طرح تحقیقی استعداد کار میں اضافہ متوقع ہے۔منصوبہ کی تیاری کے سلسلے میں کوریائی ایجنسی کے ماہرین کی ایک وفد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے جو ۳ تا ۱۴ نومبر ۲۰۲۵ کے دوران کراچی اور اسلام آباد میں میٹنگز اور فیلڈ وزٹس کرے گا۔ دورہ کے دوران مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائے گی جن میں کراچی پانی اور نکاسی آب کارپوریشن، محکمۂ صحتِ عامہ و انجینئرنگ (سندھ)، سندھ ماحولیاتی تحفظ ایجنسی، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور واسا راولپنڈی شامل ہیں تاکہ فنی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دی جا سکے اور میدانِ عمل کے مقام طے کیے جائیں۔اس مشن کے دوران ۱۰ نومبر ۲۰۲۵ کو کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین سے ملاقات ہوئی جس میں ڈاکٹر حفضہ رشید، ڈائریکٹر جنرل پاکستان کونسل برائے تحقیقِ آبی وسائل نے منصوبے کے مقاصد سے آگاہ کیا اور وفاقی دارالحکومت میں خودکار زیرِ زمین نگرانی نظام کے قیام کیلئے تعاون کی درخواست کی۔ چیئرمین نے اس اقدام کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس پیش رفت سے پاکستان میں تحقیق، نگرانی اور آبی وسائل کے انتظام میں ایک اہم سنگِ میل طے ہو گا اور یہ پاکستان کونسل برائے تحقیقِ آبی وسائل کی تکنیکی صلاحیت اور پائیدار آبی حکمرانی کے وژن پر کوریائی ایجنسی کے اعتماد کی عکاسی ہے۔ زیرِ زمین نگرانی نظام کے نافذ ہوتے ہی ملکی سطح پر آبی وسائل کے بہتر استعمال اور طویل المدتی منصوبہ بندی میں نمایاں بہتری آنے کی توقع ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے