28 نومبر 2025 کو کراچی میں ایف پی سی سی آئی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ دوسرے اجلاس میں پاشا کے مرکزی رکن محمد مناف، جو صنعتی رابطہ کمیٹی کے شریک سربراہ ہیں، اور پاشا کے سیکرٹری جنرل علی حسنی نے شرکت کی۔ اجلاس بذریعہ زوم بھی منسلک تھا اور اس کا اہتمام کمیٹی کے کنوینر خشنود افتاب نے کیا۔
اجلاس میں ٹیکنالوجی پر مبنی تعاون کے مواقع، خودکار نظام سازی اور تجارتی عمل میں سادہ اور شفاف اصلاحات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے کہا کہ مختلف صنعتوں خصوصاً ٹیکنالوجی، خودرو سازی، موٹر سائیکل کے پرزہ جات اور درآمدی شعوبہ جات میں ڈیجیٹل جدت کو ترجیح دی جانی چاہئے تاکہ پیداواری صلاحیت اور تجارتی کارکردگی میں اضافہ ممکن ہو سکے۔
پاکستان موٹر سائیکل پرزہ جات و ڈیلرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں لیاقت علی شیخ، محمد عارف صدیقی، زبیر احمد اور سید جمال شاہ نے سیکٹر کی عملی مشکلات اور سپلائی چین کے مواقع پر روشنی ڈالی۔ پاکستان آٹوموبائل پرزہ جات درآمد کنندگان و ڈیلرز ایسوسی ایشن کے محمد بابر اور شیخ محمد عثمان نے بھی شرکت کر کے درآمدی اقدامات اور معیار کنٹرول کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔
شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے خودکار نظام اور ڈیجیٹل جدت کو اپنانا صنعتی نمو، لاگت میں کمی اور تجارتی عمل کی شفافیت کے لیے ضروری ہے۔ اجلاس میں سامنے آنے والی تجاویز کو آگے لانے کے لیے مربوط ورکنگ گروپس بنانے اور مشترکہ اقدامات کے نفاذ پر زور دیا گیا تاکہ صنعتی و تجارتی شعبے میں دیرپے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
پاشا اور ایف پی سی سی آئی نے ٹیکنالوجی تعاون پر تبادلہ خیال
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔
