پاسبان وطن کی الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن مکمل

newsdesk
3 Min Read
الیکشن کمیشن پاکستان نے پاسبان وطن کو سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹر کر دیا، قیادت نے بنیادی اصلاحات اور عوامی مسائل کے حل کا عزم ظاہر کیا۔

الیکشن کمیشن پاکستان کی منظوری کے بعد پاسبان وطن کو ملک بھر میں سیاسی سرگرمیاں چلانے کی قانونی حیثیت مل گئی ہے۔ اس رجسٹریشن کے بعد پارٹی آئین و قانون کے تحت عوامی سطح پر اپنا ایجنڈا لے کر کام کرے گی اور انتخابات میں حصہ لینے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔صدر طاہر کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاسبان وطن مایوس عوام کے لیے امید کا پیغام بنے گا اور جماعت صرف نعروں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ عملی طور پر بنیادی مسائل کے حل پر توجہ دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی ٹیم نے وہ مسائل شناخت کر لیے ہیں جن کی وجہ سے ملک اور عوام مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان مسائل کے حل کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔سیکرٹری جنرل نبی شاہ نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ موجودہ پارلیمانی نظام نے عام آدمی کو مایوس کیا ہے اور چہروں کی تبدیلی سے زیادہ بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاسبان وطن نے ایک قابل عمل صدارتی نظام کا خاکہ تیار کیا ہے جو عام آدمی کو با اختیار بنائے گا اور طاقت صرف سرمایہ دار طبقے تک محدود نہیں رہے گی۔پاسبان وطن کا موقف ہے کہ غیر اہم ایشوز کی سیاست نے ملک کے اصل مسائل کو پس پشت ڈالا ہے، اس لیے جماعت ان بنیادی مسائل کے حل پر توجہ دے گی اور ترقی کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے میدان میں اتر چکی ہے۔ پارٹی قیادت نے عملی پروگراموں کی تیاری کا عندیہ دیا ہے تاکہ عوام کو فوری آرام دہ تبدیلیاں محسوس ہوں۔سٹی صدر کوئٹہ اور فنانس سیکرٹری عطااللہ مینگل نے بلوچستان کے معمولی شہریوں کو درپیش محرومیوں اور مسائل پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاسبان وطن صوبائی سطح پر بھی عوامی مسائل حل کرنے کے لیے مؤثر قدم اٹھائے گا۔ انہوں نے مقامی سطح پر عوامی حقوق اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کو ترجیح بتایا۔قومی سطح پر رجسٹریشن کے بعد پاسبان وطن کی سیاسی سرگرمیاں ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔ پارٹی قیادت نے میڈیا سے ہونے والی ملاقات میں بارہا اس بات پر زور دیا کہ ترجیح عوامی بہتری، شفافیت اور بنیادی ڈھانچے کی اصلاحات ہوں گی اور پاسبان وطن عوامی فلاح کے لیے عملی اقدامات کا عزم رکھتی ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے