پارلیمان نے سروائیکل کینسر ختم کرنے کا عزم

newsdesk
3 Min Read
وفاقی حکام اور پارلیمانی قیادت نے قومی ایچ پی وی ویکسین مہم کی حمایت میں مشترکہ عزم کا اظہار کیا اور والدین سے بچیوں کو حفاظتی ویکسین لگوانے کی اپیل کی۔

وفاقی ڈائریکٹوریٹ برائے حفاظتی ٹیکہ کاری کے زیرِ اہتمام اور ڈوپاسی فاؤنڈیشن کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی حکمتِ عملی سیمینار منعقد ہوا جس کا مقصد قومی ایچ پی وی ویکسین مہم کو تقویت دینا تھا۔ اس اجلاس میں پارلیمانی رہنماؤں، وفاقی وزیرِ صحت اور تعلیمی شعبے کے نمائندوں نے شرکت کی اور صحتیابی کے لیے مشترکہ ایجنڈے پر اتفاق دکھایا گیا۔وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال نے شہریوں اور والدین سے براہِ راست اپیل کی کہ ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے اور افواہوں نے عوامی فہم کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہر خوراک کی قیمت سات ہزار پانچ سو روپے کے برابر ہے مگر حکومت نے یہ حفاظتی ویکسین مفت فراہم کی ہے اور والدین کو ہدایت دی کہ اپنی بیٹیوں کو ویکسین لازمی لگوائیں تاکہ ان کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔تقریب میں شریک دیگر پارلیمان خواتین میں ڈاکٹر شازیہ سومرو، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، شہلا رضا اور فرح ناز اکبر شامل تھیں جنہوں نے سروائیکل کینسر کے خاتمے کے لیے قانون سازی، شعوری مہمات اور مقامی سطح پر خدمات کے تسلسل پر زور دیا۔ سینیئر صحت کے عہدیداروں اور ترقیاتی ساتھیوں نے بھی مہم کے تکنیکی اور آپریشنل پہلوؤں کی وضاحت کی۔ڈوپاسی فاؤنڈیشن کی چیف ایگزیکٹو کنز الایمان نے تنظیم کی تین رکنی حکمتِ عملی کا خاکہ پیش کیا جس میں کمیونٹی میں شعور بیدار کرنا، پالیسی سازوں کے ساتھ وکالت اور صحت کی سہولت فراہم کرنے والے ماہرین کی تربیت شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میڈیا کی بلند سطحی مہمات، اسکولوں اور ہسپتالوں میں آگاہی سیشنز اور مضبوط ڈیجیٹل مہم کے ذریعے غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جائے گا۔پارلیمانی رہنماؤں نے متفقہ طور پر کہا کہ ہر سطح پر غلط معلومات کا مقابلہ کیا جائے گا اور شہریوں خصوصاً سوشل اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کریں گے۔ شرکائے اجلاس نے اس سلسلے میں ریاستی اداروں اور سول سوسائٹی کے درمیان مشترکہ حکمتِ عملیاں اپنانے پر زور دیا۔تقریب کے اختتام پر ملک کے رہنماؤں، صحت کے عہدیداروں اور سول سوسائٹی نے مل کر ایک صحت مند اور سروائیکل کینسر سے پاک پاکستان کے قیام کے لیے اپنی وابستگی دوبارہ ظاہر کی۔ اس عزم میں وزارتِ قومی صحت، ضلعی دفترِ صحت اسلام آباد، عالمی ادارۂ صحت پاکستان، یونیسف پاکستان اور گیٹس فاؤنڈیشن سمیت دیگر شراکت داروں کا تعاون شامل ہے، جو قومی مہم کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے