سینیٹر پالوشہ خان کی غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کے ساتھ اظہارِ یکجہتی — ایف ایم جیز کے نمائندوں سے مسلسل رابطوں کے بعد تعاون کا اعادہ
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر پالوشہ خان نے غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس (ایف ایم جیز) کے مسائل کے حل کے لیے اپنے عزم کو ایک بار پھر دہرایا ہے۔ یہ یقین دہانی انہوں نے ایف ایم جیز کے منتخب نمائندوں، جن کی قیادت ڈاکٹر رافع شیر کر رہے ہیں، کے ساتھ مسلسل ملاقاتوں اور مشاورت کے بعد کرائی۔
سینیٹر پالوشہ خان کو وفد نے تفصیل سے آگاہ کیا کہ بیرونِ ملک سے تعلیم یافتہ پاکستانی ڈاکٹرز کو وطن واپسی پر کن مشکلات کا سامنا ہے، جن میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے ضوابط، لائسنس کے اجراء میں تاخیر، امتحانات کے محدود مواقع اور ڈگریوں کے اعتراف میں پیچیدگیاں شامل ہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے ہزاروں نوجوان ڈاکٹرز غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں حالانکہ وہ ملک کے نظامِ صحت میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔
گفتگو کے دوران سینیٹر پالوشہ خان نے کہا کہ "پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو چاہیے کہ وہ بیرونِ ملک سے تعلیم یافتہ گریجویٹس کے ساتھ زیادہ لچکدار اور شمولیتی رویہ اختیار کرے،” اور اس بات کا یقین دلایا کہ وہ اس مسئلے کو ہر ممکن فورم پر اُٹھائیں گی تاکہ منصفانہ اور شفاف پالیسی اصلاحات لائی جا سکیں۔
انہوں نے حال ہی میں جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ایک بار پھر ایف ایم جیز کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا، جو اس بات کی علامت ہے کہ پارلیمانی سطح پر ان کے مسائل کو تسلیم کیا جا رہا ہے اور قانون سازی کے ذریعے بہتری کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
ایف ایم جیز کے رہنما ڈاکٹر رافع شیر نے سینیٹر پالوشہ خان کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا تعاون ہزاروں نوجوان ڈاکٹروں کے دیرینہ مسائل کے حل کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔ ایف ایم جیز کے نمائندوں نے پی ایم ڈی سی اور وزارتِ نیشنل ہیلتھ سروسز سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مشاورت کا آغاز کریں تاکہ ایک متوازن، شفاف اور انسانی بنیادوں پر مبنی پالیسی تشکیل دی جا سکے جو بیرونِ ملک تربیت یافتہ ڈاکٹروں کے لیے مواقع پیدا کرے۔
ایف ایم جیز کی قیادت نے واضح کیا کہ ان کا مقصد ٹکراؤ نہیں بلکہ تعاون ہے، تاکہ بیرونِ ملک تعلیم یافتہ پاکستانی ڈاکٹرز کی صلاحیتوں سے ملک کے نظامِ صحت کو مضبوط کیا جا سکے۔
News Link Driving Change for Foreign Medical Graduates – Peak Point
