اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور ترکی کے وزرائے دفاع نے دو طرفہ دفاعی تعلقات کو مضبوط اور دوررس رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور عسکری تعاون، تربیت و مشترکہ مشقوں سمیت دفاعی صنعتی شراکت داری پر تبادلۂ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکی کے قریبی تعلقات کو "دو ممالک، ایک قوم” اور "دل سے دل” کے تناظر میں بیان کیا اور باہمی اعتماد و تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ گفتگو میں دوطرفہ دفاعی روابط کو مزید مستحکم کرنے کے عین پہلوؤں پر بات چیت کی گئی۔
دفاعی صنعت میں تعاون، مشترکہ تربیتی پروگرامز اور باقاعدہ مشترکہ فوجی مشقوں کو ترجیحی امور قرار دیا گیا اور ان شعبوں میں عملی روابط کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔ وفود نے تکنیکی و تربیتی سطح پر روابط میں اضافہ اور معلومات کے تبادلے کی اہمیت بھی اجاگر کی۔
ترکی کے وزیر دفاع یاسر گولر نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں ان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان کی افواج کی کارکردگی کو علاقائی سطح پر مثبت عنصر قرار دیا۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ترکی کی مسلسل حمایت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سکیورٹی، انسدادِ دہشت گردی اور علاقائی تعاون کے شعبوں میں جاری تعاون کو سراہا۔ دونوں فریقین نے مستقبل میں دفاعی و سکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق اور عملی روابط جاری رکھنے پر زور دیا۔
