پاکستان میں بڑی تعداد میں بچے، خصوصاً بچیاں، اب بھی تعلیم سے محروم ہیں جس سے ان کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے یونیسیف کے ایکسیلیریٹڈ لرننگ پروگرام (اے ایل پی) نے شاہی نارویجن سفارت خانے کی امداد سے بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ میں چھ ہزار پانچ سو سے زائد بچوں کو تعلیم کے مواقع فراہم کیے ہیں جن میں تقریباً پانچ ہزار لڑکیاں شامل ہیں۔
حالیہ دنوں میں نارویجن سفارت خانے کے وفد نے پشاور میں واقع دو اے ایل پی مراکز کا دورہ کیا جو پسماندہ علاقوں میں واقع ہیں۔ اس دوران وفد نے وہاں زیر تعلیم بچوں اور اساتذہ سے ملاقاتیں کیں اور دیکھا کہ کس طرح یہ لچکدار اور معیاری تعلیم نہ صرف بچوں کی تعلیمی کمی کو پورا کرنے میں مدد دے رہی ہے بلکہ انہیں باقاعدہ اسکول جانے یا بہتر ہنر حاصل کرنے کے مواقع بھی فراہم کر رہی ہے۔
اس پروگرام کے تحت تربیت یافتہ اساتذہ، ضروری تعلیمی سامان، حیض کے دوران صفائی کے لیے کٹس اور کمیونٹی کی سطح پر تعاون کے نیٹ ورکس فراہم کیے جا رہے ہیں۔ یونیسیف اور نارویجن سفارت خانہ اس مقصد کے لیے مشترکہ کاوشیں کر رہے ہیں تاکہ ہر بچے کو تعلیم تک رسائی حاصل ہو سکے اور کوئی بھی بچہ پیچھے نہ رہ جائے۔
