سائنسی معیشت کی جانب ایک تاریخی پیش رفت

newsdesk
2 Min Read
نیشنل سینٹر برائے فزکس میں اعلان کیا گیا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان انسٹیٹیوٹ برائے مٹیریل سائنس قائداعظم یونیورسٹی میں حکومتی منصوبے کے تحت قائم ہوگا۔

اسلام آباد کے نیشنل سینٹر برائے فزکس میں منعقدہ انیسویں بین الاقوامی سمپوزیم میں بتایا گیا کہ ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کو معاشی تبدیلی کے بنیادی ستون کے طور پر استوار کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر یہ اعلان کیا گیا کہ جلد ڈاکٹر عبدالقدیر خان انسٹیٹیوٹ برائے مٹیریل سائنس قائداعظم یونیورسٹی کے کیمپس میں حکومتی ترقیاتی منصوبے کے تحت قائم ہوگا، جو جدید تحقیقی سہولتوں کا مرکز ہوگا۔مسئولین نے واضح کیا کہ اس ادارے کا مقصد مٹیریل سائنس کے میدان میں تحقیق کو فروغ دینا اور صنعت کے ساتھ قریبی ربط قائم کرنا ہے۔ مٹیریل سائنس کے ذریعے نئی ٹیکنالوجیز، مقامی پیداوار اور صنعتی قابلیت کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہوگی، تاکہ تحقیق براہِ راست معیشت میں کامیابی کی صورت اختیار کرے۔حکومت نے بتایا کہ نوجوان سائنسدانوں کے لیے فیلوشپ پروگرامز، صنعت سے منسلک پی ایچ ڈی اسکیمز اور بین الاقوامی شراکت داریوں کے ذریعے سالانہ پچیس ہزار اسٹیم گریجویٹس کو عالمی معیار کی مہارتیں فراہم کی جائیں گی۔ یہ اقدامات اُڑان پاکستان وژن کا حصہ ہیں جس کا مقصد سائنس و ٹیکنالوجی کو ملک کی ترقی کا محرک بنانا ہے۔ مٹیریل سائنس کے شعبے میں سرمایہ کاری سے نئی ملازمتوں اور تحقیقاتی مواقع میں واضح اضافہ متوقع ہے۔تقریب میں زور دیا گیا کہ سرکاری اور نجی شعبہ، صنعت اور اکیڈمی کا باہمی اشتراک ہی حقیقی تبدیلی کا ذریعہ ہے۔ نمائندوں نے کہا کہ ہماری فیکٹریاں محض اسمبلنگ یونٹس نہیں رہیں، بلکہ تحقیق اور جدت کے مراکز بنیں، جس سے ملکی مصنوعات میں قدر اور مسابقت بڑھے گی۔تقریر کے اختتام پر کہا گیا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان انسٹیٹیوٹ برائے مٹیریل سائنس ملک میں ایک نئی صبح کا استعارہ ہوگا، جو آنے والی نسلوں کے لیے قومی خوداعتمادی، سائنسی قیادت اور پائیدار خوشحالی کا راستہ روشن کرے گا۔ مٹیریل سائنس کی ترقی کو قومی ترجیحات میں شامل کر کے معاشی استحکام اور تکنیکی خود کفالت کی جانب قدم بڑھائے جا رہے ہیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے