پاکستان نے افغان طالبان کے بیان کو یکسر مسترد کیا

newsdesk
2 Min Read
وزارت اطلاعات و نشریات نے استنبول مذاکرات کے بارے میں افغان طالبان کے بیان کو بے بنیاد قرار دے دیا اور حقائق کی غلط تشریح مسترد کر دی۔

وزارت اطلاعات و نشریات نے استنبول میں ہونے والی بات چیت کے حوالے سے افغان طالبان کے حالیہ بیان کو مؤثر انداز میں غلط اور من گھڑت قرار دیا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ استنبول مذاکرات میں پیش کیے گئے حقائق کو جان بوجھ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا جبکہ پاکستان کی موقف واضح اور تسلسل کے ساتھ سامنے رہا۔وزارت نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پاکستان نے مذاکرات کے دوران اُن دہشتگردوں کی گرفتاری کا تقاضا کیا جو افغان سرزمین سے کارروائیاں کر رہے ہیں اور جب افغان فریق نے بعض دعوے کیے تو پاکستانی حکام نے فوراً ان افراد کو حوالگی کے لیے سنبھالنے کی پیشکش بھی کی۔ اس بیان میں یہ واضح کیا گیا کہ پاکستان کی پالیسی اور موقف مکمل طور پر دستاویزی اور شفاف ہیں۔وزارت کا واضح موقفافغان طالبان کے بیانیے میں جو الزامات لگائے گئے وہ حقائق کے منافی ہیں اور محض تشویش پھیلانے کی کوشش ہیں۔ پاکستان نے مزید کہا ہے کہ دہشتگردوں کی حوالگی مخصوص سرحدی راستوں اور باقاعدہ حدود کے تحت ممکن ہے اور اس ضمن میں کوئی متنازع طریقہ کار قبول نہیں کیا جا سکتا۔وزارت نے زور دے کر کہا کہ غلط بیانات اور غلط فہمی پھیلانا ناقابل قبول ہے اور پاکستان علاقائی امن و تعاون کے فروغ کا عزم برقرار رکھتا ہے مگر اپنی خارجہ پالیسی اور سلامتی کے متعلق غلط بیانی برداشت نہیں کرے گا۔یہ موقف اس امر کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان استنبول مذاکرات میں اپنی تشویش واضح انداز میں پیش کر چکا ہے اور افغان طالبان کے اس بیان کو بنیادِ حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا گیا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے