باکو میں او آئی سی ثقافتی میلے میں پاکستان کی نمایاں شرکت

newsdesk
4 Min Read
باکو میں او آئی سی ثقافتی میلے کے افتتاح پر وفود کی مشترکہ تصویر جاری؛ پاکستان کی نمائندگی اور ثقافتی تعاون میں توسیع کے عزم کی عکاسی

باکو میں منعقدہ او آئی سی ثقافتی میلے کے سرکاری پروگرام میں شریک وفود کے سربراہان کی مشترکہ تصویر جاری کی گئی ہے جو ثقافتی تعاون اور ہم آہنگی کی علامت کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ یہ رنگا رنگ میلہ باکو، آذربائیجان میں ٥ تا ١١ دسمبر ٢٠٢٥ تک جاری ہے اور اسلامی دنیا کے مختلف ثقافتی، ورثے اور تخلیقی مظاہروں پر مشتمل ہے۔پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت محمد اورنگ زیب خان خِیچی نے باوقار انداز میں کی۔ وزیر نے پاکستان کی بھرپور ثقافتی شناخت، فنی قابلیت اور تخلیقی صلاحیت کو مؤثر انداز میں پیش کیا اور بین الاقوامی سطح پر ملک کی مثبت اور ترقی پسند تصویر اجاگر کی۔ او آئی سی ثقافتی میلہ میں پاکستان کی شمولیت نے ملک کے ثقافتی اثرورسوخ کو اجاگر کیا ہے۔جاری کی گئی مشترکہ تصویر نے او آئی سی ثقافتی میلہ کے ذریعے رائج ثقافتی گفت و شنید اور دوطرفہ رشتوں کی مضبوطی کی نمائندگی کی۔ پاکستان کی فعال اور شاندار شرکت اس عزم کی عکاس ہے کہ ملک علاقائی اور عالمی ثقافتی محاذ پر قائدانہ کردار ادا کرنے اور مستقبل میں ثقافتی شراکتداری کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔تقریب کا باقاعدہ افتتاح باکو کانگریس سنٹر میں آذربائیجان کے وزارتِ ثقافت اور او آئی سی کے زیرِ اہتمام کیا گیا۔ افتتاحی تقریب کی میزبانی آذربائیجان کے وزیرِ ثقافت عادل کریملی نے کی جبکہ تقریب میں مختلف رکن ممالک کے وزرائے ثقافت بھی موجود تھے جن میں مصر کے احمد فواد حنو، لیبیا کی مبروکہ توگی اور فلسطین کے عماد الدین عبداللہ سلیم حمدان شامل تھے۔ترکی نے اعزازی مہمان کے طور پر شرکت کی اور اس کی نمائندگی نائب وزیر ثقافت و سیاحت نادر الپسلان، یونُس امرے ادارے کے صدر عبدالرحمن علی، ڈائریکٹر جنرل برائے سینما بیروعل گووِن اور ترکی کے بیرؤل اکگون نے کی۔ شرکاء نے مشترکہ منصوبوں اور مشترکہ ثقافتی تشہیر کے فروغ پر زور دیا۔عادل کریملی نے کہا کہ او آئی سی ثقافتی میلہ تخلیقی شعبے کے پیشہ ور افراد کے درمیان مکالمہ، شراکت اور آئیڈیاز کے تبادلے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ تقریب میں قریباً ٣٠٠ بین الاقوامی شرکاء، تقریباً ٥٠ ممالک سے نمائندے اور ٥٠٠٠ سے زائد متوقع زائرین شامل ہوں گے جو تخلیقی صنعتوں میں روابط میں اضافہ کریں گے اور ناظرین کے لیے متنوع اور جدید حل پیش کریں گے۔ نائب وزیر نادر الپسلان نے کہا کہ رکن ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ثقافتی میراث، زبانیں اور تاریخی مقامات کو محفوظ رکھیں کیونکہ یہ پوری انسانیت کی مشترکہ وراثت ہیں، اور ترکی او آئی سی اداروں کے ساتھ قریبی تعاون میں مشترکہ ثقافتی منصوبوں کو آگے بڑھانے کا پابند ہے۔مجموعی طور پر او آئی سی ثقافتی میلہ نے تہذیبی تبادلے اور ثقافتی شراکتداری کے فروغ کے عزم کو تقویت دی ہے، اور جاری کی گئی مشترکہ تصویر میں اس جذباتی اور عملی یکجہتی کا واضح عکس دیکھا جا سکتا ہے۔ پاکستان کی نمائندگی نے بھی اس محفل میں ملک کے ثقافتی اثاثے اور تخلیقی صلاحیت کو نمایاں طور پر پیش کیا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے