پاکستان اور پرتگال کا نوجوانوں کے روزگار اور لیبر موبیلٹی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

newsdesk
5 Min Read
اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی ملاقات میں نوجوان روزگار، ہنر، بیرونِ ملک ملازمتوں اور تجارتی تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

پاکستان اور پرتگال کا نوجوانوں کے روزگار اور لیبر موبیلٹی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

پاکستان اور پرتگال نے نوجوانوں کے روزگار، بیرونِ ملک لیبر موبیلٹی، اسکلز ڈویلپمنٹ اور تجارت کے شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کے لیے محفوظ، قانونی اور پائیدار مواقع پیدا کرنا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان اور پاکستان میں پرتگال کے سفیر مانوئل فریڈرکو پنہیرو دا سلوا کے درمیان اسلام آباد میں پرتگالی سفارت خانے میں اعلیٰ سطحی ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں پیداواری روزگار اور منظم لیبر موبیلٹی فریم ورک کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ روزگار کے باہمی فائدہ مند مواقع، اسکلز کی پہچان اور ورک فورس ڈویلپمنٹ کے اقدامات کو جدید مارکیٹ تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

رانا مشہود احمد خان نے اس موقع پر کہا کہ حکومتِ پاکستان پرتگال کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پُرعزم ہے، چاہے وہ یورپی یونین کے فریم ورک میں ہوں یا براہِ راست باہمی سطح پر۔ دونوں ممالک نے عالمی امن، خوشحالی اور استحکام کے فروغ کے لیے کثیرالجہتی فورمز پر مل کر کام کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

ملاقات میں پاکستان اور پرتگال کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات سات دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط ہیں۔ فریقین نے دوطرفہ تعاون میں مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں شراکت داری بڑھانے پر اتفاق کیا۔

تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان اور پرتگال کے درمیان دوطرفہ تجارت 221 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جو مثبت رجحان کی عکاس ہے، تاہم دونوں جانب سے اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ اس میں مزید اضافے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو اہم قرار دیا گیا، جہاں پاکستانی اور پرتگالی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری سے باہمی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ پاکستان نے اپنی نوجوان آبادی، آئی ٹی ماہرین کی بڑھتی ہوئی تعداد اور خواتین کی شمولیت کو بھی اجاگر کیا۔

لیبر موبیلٹی اور انسانی وسائل کی ترقی کو ترجیحی شعبے قرار دیا گیا۔ چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام نے پاکستان کے پاس موجود ہنرمند اور نیم ہنرمند افرادی قوت کا ذکر کرتے ہوئے لیبر موبیلٹی پارٹنرشپ معاہدے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس تعاون کو قانونی اور ادارہ جاتی بنیاد فراہم کی جا سکے۔ اس سلسلے میں 2022 میں پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے مسودہ معاہدے کا حوالہ بھی دیا گیا۔

رانا مشہود احمد خان نے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت جاری مختلف منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی، جن میں اسکل ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، کاروباری قرضہ اسکیمیں، رضاکارانہ پروگرامز اور گرین یوتھ موومنٹ شامل ہیں۔ انہوں نے نیشنل ایمپلائمنٹ پالیسی کو ایک اہم قدم قرار دیا جس کا مقصد پائیدار روزگار کی فراہمی، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا اور اسکلز کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا ہے، جبکہ خواتین کی لیبر فورس میں شمولیت کو 35 فیصد تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

بیرونِ ملک روزگار کو نوجوانوں کے لیے بین الاقوامی تجربہ، بہتر آمدن اور جدید مہارتیں حاصل کرنے کا اہم ذریعہ قرار دیا گیا۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ محفوظ اور قانونی بیرونِ ملک ملازمت کے مواقع کو فروغ دیا جائے اور پاکستانی کارکنوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

ملاقات میں پرتگال میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو بھی سراہا گیا، جسے عوامی روابط کا مضبوط پل قرار دیا گیا۔ سرکاری پرتگالی اعداد و شمار کے مطابق پرتگال میں اس وقت 54 ہزار سے زائد پاکستانی یا پاکستانی نژاد افراد مقیم ہیں۔

آخر میں دونوں فریقین نے پاکستان اور پرتگال کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، نوجوانوں پر مرکوز تعاون بڑھانے اور آئندہ برسوں میں نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے قریبی رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Read in English: Pakistan and Portugal Expand Youth Jobs Cooperation

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے