لاہور میں ہونے والے نیشنل پولیو مینجمنٹ ٹیم کے اجلاس میں وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو، عائشہ رضا فاروق نے ملک میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اجلاس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ پولیو کے خلاف پیش رفت ہوئی ہے، تاہم اب بھی جنوبی خیبر پختونخوا، کراچی اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں وائرس پائے جانے کی اطلاعات موجود ہیں۔
عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ ہر بچے تک رسائی کے لیے عوام کا اعتماد سب سے مرکزی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت کی جانب سے ایک نیا "روڈ میپ ٹو زیرو پولیو” متعارف کروا دیا گیا ہے، جسے وزیر اعظم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اس روڈ میپ میں مرحلہ وار حکمت عملی، مضبوط مہمات، بہتر منصوبہ بندی اور سخت احتساب کا ذکر کیا گیا ہے، تاکہ ملک سے پولیو کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال پولیو کے خلاف تاریخی پیش رفت کرنے کا عزم ہے، تاکہ ہمارے بچوں، آنے والی نسلوں اور پوری قوم کو اس خطرے سے نجات دلوائی جا سکے۔ دو روزہ اجلاس میں قومی اور صوبائی سطح کے ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کے کوآرڈینیٹرز، گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشیٹو کے شراکت دار اور تمام صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور اسلام آباد کی ٹیمیں شریک ہوئیں۔
پولیو کے خلاف یہ مربوط اقدامات پاکستان کو ایک محفوظ اور پولیو سے پاک ملک بنانے کی جانب اہم قدم قرار دیے جا رہے ہیں۔
