پاکستان نے جنیوا میں پلاسٹک آلودگی کے خاتمے کے لیے ہونے والی کانفرنس میں خطے کے اہم ممالک سے مشاورت کی ہے، جس کا مقصد عالمی سطح پر منصفانہ ماحول دوست اقدامات کو فروغ دینا اور ترقی پذیر ممالک کو لاحق مسائل کے حل کے لیے تعاون بڑھانا ہے۔
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے پلاسٹک آلودگی پر بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی (INC-5.2) کے اجلاس کے دوران سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، قازقستان، ایران، آذربائیجان، الجزائر اور کویت کے اعلیٰ سطحی وفود سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔ ان بریفنگز اور مشاورتوں میں ایک منصفانہ اور موثر عالمی پلاسٹک معاہدہ تشکیل دینے، سرکلر اکانومی کے اصول اپنانے، اور ترقی پذیر ملکوں کو درپیش پلاسٹک آلودگی کے سنگین نتائج سے نمٹنے کے لیے وسائل اور تعاون بڑھانے پر خصوصاً زور دیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے اس اجلاس میں بھرپور کوشش کی گئی کہ تمام علاقائی شراکت داروں کے ساتھ روابط مضبوط ہوں اور عالمی سطح پر ماحول دوست پالیسیوں پر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔ اس موقع پر پاکستان نے عالمی برادری کو ترقی پذیر ممالک کے تحفظات کی جانب متوجہ کیا اور ایک منصفانہ اور پائیدار طرزِ عمل کی ضرورت پر زور دیا۔
باہمی مشاورتوں کے اس عمل کو پاکستان کی وسیع تر سفارتی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا گیا، جس کے تحت موسمیاتی انصاف، ماحول دوست ترقی، اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا مقصد ہے۔ اس موقع پر پاکستان نے دنیا بھر میں ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں میں فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
