وفاقی وزیرِ صحت مصطفی کمال اور سلطنتِ عمان کے سفیر فہد خلف الخروصی کے درمیان حالیہ ملاقات میں صحت تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں فریقوں نے باہمی دلچسپی کے امور، صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات اور دو طرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا۔وزیرِ صحت نے حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے میں اٹھائے جانے والے اقدامات اور ویکسین کی مقامی تیاری کے عزم کے بارے میں سفیر کو تفصیلی آگاہی دی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کی مقامی تیاری سے ملک کی طبی خود کفالت بڑھے گی اور یہ پاکستان کی صحت پالیسی کے اہم ستونوں میں شامل ہے۔ملاقات میں دوا سازی اور فارماسیوٹیکل شعبے میں تکنیکی اشتراک کے امکانات پر بھی بات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ فارماسیوٹیکل صنعت میں معلومات اور ٹیکنالوجی کا تبادلہ دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا، اور اس سے صحت تعاون کے نئے راستے کھل سکتے ہیں۔سفیر نے پاکستان کے طبی شعبے کی مہارت کی تعریف کی اور بتایا کہ سلطنتِ عمان نرسنگ اور میڈیکل اسپیشلسٹس سمیت ہنر مند طبی عملے کی خدمات حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ اس ضمن میں طبی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور ماہرین کے باقاعدہ تبادلے کی اہمیت پر زور دیا گیا تاکہ طویل المدتی بنیادوں پر صحت تعاون کو مضبوط بنایا جا سکے۔دونوں ملکوں نے ہیلتھ کیئر اسٹاف اور میڈیکل فزیشنز کے شعبے میں تجربات کے تبادلے سے مستفید ہونے پر اتفاق کیا۔ وزیرِ صحت نے اس موقع پر دوطرفہ تعاون کو برادرانہ تعلقات کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کام سے عوام الناس کو بہتر طبی سہولیات میسر ہوں گی۔ملاقات میں طے پایا کہ آئندہ کے مشترکہ پروگرامز اور تربیتی ورکشاپس کے ذریعے عملی سطح پر صحت تعاون کو فعال بنایا جائے گا۔ اس فیصلے سے پاکستان اور عمان کے درمیان صحت تعاون کے شعبے میں نئی پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔
